پاکستان

’گُڈ ٹو سی یو آل‘، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا آخری مقدمہ

ستمبر 15, 2023 2 min

’گُڈ ٹو سی یو آل‘، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا آخری مقدمہ

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریٹائرمنٹ سے قبل عدالتی بینچ میں آخری دن مقدمات کی سماعت کی۔

جمعے کو چیف جسٹس عمر عطابندیال نے وکلاء اور صحافیوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ گڈ تو سی یو آل مائی فرینڈز”۔

چیف جسٹس عمر عطابندیال نے آخری کیس میں وکلاء سے مکالمہ کیا۔

وکیل میاں بلال نے کہا کہ جب ہائیکورٹ میں بطور جج آپ کا پہلا کیس تھا تب بھی میں ہی آپ کے سامنے پیش ہوا، آج سپریم کورٹ میں آپ کا آخری کیس ہے تب بھی پیش ہو رہا ہوں۔

چیف جسٹس عمر عطابندیال نے وکیل سے کہا کہ آپ کا یہ کیس تو غیر موثر ہو چکا ہے، لیکن اگر دلائل دیں گے تو دل کو خوش رکھنے کو غالب یہ خیال اچھا ہے۔

وکیل نے کہا کہ آپ نے ہمیشہ تحمل سے ہمیں سنا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہمارا فریضہ ہے کہ سب کو تحمل سے سنیں، بار کی طرف سے ہمیشہ تعاون اور سیکھنے کو ملا،

چیف جسٹس نے کہا کہ کالا کوٹ پہن کر ہم خود کو بار کا حصہ سمجھتے ہیں۔

چیف جسٹس عمر عطابندیال کے مطابق جسٹس ساحر علی کہا کرتے تھے کہ بار تو ہماری ماں ہے، انشاءاللہ بار روم میں ملیں گے۔

چیف جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ میڈیا کے ساتھیوں کا بھی شکریہ جنہوں نے مجھے مستعد رکھا، میڈیا کی تنقید کو ویلکم کرتے ہیں۔

چیف جسٹس عمر عطابندیال کے مطابق میڈیا فیصلوں پر تنقید ضرور کرے لیکن ججز پر نہ کرے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ تنقید کے جواب میں ججز اپنا دفاع نہیں کر سکتے، جج پر تنقید سے پہلے یہ ضرور دیکھیں کہ تنقید سچ پر مبنی ہے یا قیاس آرائیوں پر ہے۔

چیف جسٹس کے مطابق ججز پر تنقید جھوٹ کی بنیاد پر نہیں ہونی چاہیے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اللہ کا شکرگزار ہوں کہ جس نے مجھ سے ملک اور انصاف کے لیے خدمت لی، اللہ کے لیے اپنا فریضہ ادا کیا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے