اہم خبریں متفرق خبریں

ہڑتالی وکلا کے لیے زیرو ٹالرنسی پالیسی اختیار کی جائے: لاہور ہائیکورٹ کی ضلعی عدلیہ کو ہدایت

مئی 10, 2024 2 min

ہڑتالی وکلا کے لیے زیرو ٹالرنسی پالیسی اختیار کی جائے: لاہور ہائیکورٹ کی ضلعی عدلیہ کو ہدایت

Reading Time: 2 minutes

لاہور ہائیکورٹ نے صوبے کی ضلعی عدلیہ ڈائریکٹوریٹ پنجاب کے تمام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو 9مارچ کی لاہور ہائی کورٹ کی فل میٹنگ میں کیے گئے فیصلوں کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ عدالتوں کے لاک ڈاؤن پر زیرو ٹالرنس (عدم برداشت) کی پالیسی اپنائی جائے۔

دس مئی کو جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق فل کورٹ میٹنگ میں کیے گئے فیصلوں پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد کا کہا گیا ہے. لاہور ہائی کورٹ کی فل کورٹ میٹنگ میں یہ فیصلے کیے گئے تھے کہ کورٹس کے لاک ڈاؤن بارے صفر برداشت پالیسی اپنائی جائے گی،عدالتوں کی لاک ڈاؤن سرگرمیوں میں ملوث ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائیں گے۔

فُل کورٹ اجلاس کے بعد لاہور ہائیکورٹ سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق ماتحت عدلیہ سے کہا گیا ہے کہ عدالتوں کی لاک ڈاؤن سرگرمیوں میں ملوث ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائیں۔

ہدایت کی گئی ہے کہ وکلاء کو ہڑتالوں کے لیے کمرہ عدالت میں آنے کی اجازت نہ دی جائے۔

عدالتوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کی ذمہ داری ریاست/حکومت کی ہوگی۔

ہائیکورٹ کے نوٹیفیکیشن کے مطابق عدالتوں کو فول پروف سیکیورٹی کی فراہمی میں ناکامی پر پولیس، سیکورٹی ایجنسیز اور حکومتی حکام ذمہ دار ہوں گے۔

عدالتوں کے حوالے سے توہین آمیز رویہ رکھنے والے وکلاء کے متعلقہ ضلعی عدلیہ اور ہائیکورٹ کے کمپیوٹر برانچ کے ذریعے نام بلاک کیے جانے چاہییں۔

توہین آمیز رویہ اختیار کرنے والے وکلاء کے مقدمات دیگر اسٹیشنز پر منتقل کیے جائیں۔

اور یہ اقدامات اُن کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کے علاوہ اٹھائے جائیں۔

بینچ اور بار کے درمیان مسائل کے حل کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔

بنچ اور بار کے مابین مذاکرات ہو سکتے ہیں تاہم مذاکرات کے عمل میں چیف جسٹس کو شامل نہ کیا جائے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے