احمد فرہاد بازیابی کیس، اب پوری قوم کی ریکوری کی بات ہوگی: جسٹس کیانی
Reading Time: 2 minutesاسلام آباد سے اغوا کیے گئے کشمیری شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کے مقدمے میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا ہے کہ اب ایک آدمی کی نہیں پوری قوم کی ریکوری کی بات ہو گی۔
جمعے کو جسٹس محسن اختر کیانی نے اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان سے مکالمے میں کہا کہ لاپتہ افراد کیس میں اب سیکٹر کمانڈر کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج نے کہا کہ پولیس افسر اس کا بیان لے کر ضمنی لکھے گا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ کون سے قانون کے تحت ایجنسیاں ریگولیٹ ہوتی ہیں وہ آپ نے بتانا ہے، میں نے بہت سے فیصلے دیکھے کہیں نہیں لکھا ہوا ایجنسیوں کے کام کا طریقہ کار کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب اس عدالت نے ورکنگ کا طریقہ دیکھنا ہے پھر ہمیشہ کے کیے طے کریں گے۔
اٹارنی جنرل نے بتایا کہ انٹیلیجنس ایجنسیوں کا سیکیورٹی کے حوالے سے طریقہ کار تو طے ہے.
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ امریکی کانگریس میں کئی کئی گھنٹے سی آئی اے ایجنٹ جواب دیتا ہے، آپ بھی ڈی جی آئی ایس آئی کو بلا لیا کریں ۔
اسلام آباد پولیس نے عدالت میں مغوی احمد فرہاد کے موبائل کی لوکیشن مالم جبہ سوات میں ہونے کی تصدیق کی.
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکٹر کمانڈر آئی ایس آئی کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا.
عدالت نے کہا کہ احمد فرہاد کیس کی آئندہ سماعت پر آئی ایس آئی کے سیکٹر کمانڈر اور سیکریٹری دفاع ذاتی حثیت میں پیش ہوں.
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ سیکٹر کمانڈر کی حیثیت ایک ایس ایچ او سے زیادہ نہیں، پہلے بیان دیں پھر پیش ہوں۔
جسٹس کیانی نے کہا کہ آئندہ اس عدالت کی کارروائی لائیو دکھائیں گے، اس عدالت کے مسنگ پرسنز کے تمام کیسز لائیو دکھانے کا آرڈر جاری کیا جائے گا.