اینکر عائشہ جہانزیب کی شوہر سے صلح، عدالت میں کیا کہا؟
Reading Time: 2 minutesٹیلی ویژن اینکر عائشہ جہانزیب نے عدالت کو بتایا ہے کہ شوہر کے ساتھ راضی نامہ ہو گیا ہے اور وہ کیس کی پیروی نہیں کرنا چاہتیں۔
جمعے کو عائشہ جہانزیب اپنے وکیل عاصم ممتاز کے ہمراہ لاہور کی سیشن کورٹ میں پیش ہوئیں اور اپنا بیان قلمبند کروایا۔
دوران سماعت جج نے عائشہ جہانزیب سے کہا کہ چہرا دیکھ کر لگ رہا ہے کہ بہت ظلم ہوا ہے، کیا وہ اپنی مرضی سے آئی ہیں۔
عائشہ جہانزیب نے کہا کہ جو بھی ہوا ظلم ہے، کسی عورت کے ساتھ نہیں ہونا چاہیے لیکن جو بھی فیصلہ معززین علاقہ نے کیا ہے وہ اس کو مانتی ہیں۔
عائشہ جہانزیب نے عدالت کو بتایا کہ گواہان کی موجودگی میں فیصلہ ہوا اور وہ کیس کی پیروی نہیں کرنا چاہتیں۔
اینکر پرسن کا بیان سننے کے بعد عدالت نے کہا کہ ضمانت کی حد تک منظور کر رہے ہیں لیکن بریت کا فیصلہ چالان پر ہوگا۔
کینٹ کچہری عدالت نے عائشہ جہانزیب کے شوہر حارث علی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا تھا۔
پولیس نے ملزم کے خلاف تھانہ سرور روڑ میں مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
اینکرپرسن عائشہ جہانزیب نے اپنے شوہر حارث علی پر تشدد کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد پولیس نے انہیں گزشتہ ہفتے گرفتار کر لیا تھا۔
حارث علی کو پولیس نے لاہور کی کینٹ کچہری میں پیش کیا تھا جہاں جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزم کے دو روزہ جسمانی ریمانڈ کی منظوری دی تھی۔
عائشہ جہانزیب نے شوہر کے خلاف تھانہ سرور روڑ میں مقدمہ درج کروایا تھا جس میں انہوں نے حارث علی پر تشدد کا الزام عائد کیا۔
ایف آئی آر میں کے مطابق عائشہ جہانزیب کا کہنا تھا کہ انہوں نے حارث علی سے 2015 میں شادی کی جن سے ان کے بچے بھی ہیں۔
ایف آئی آر کے متن میں عائشہ جہانزیب نے مؤقف اپنایا کہ ان کے شوہر سخت مزاج ہیں۔
رواں سال جنوری سے ان کے شوہر نے انہیں اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا، تاہم رشتہ نبھانے کی خاطر اس مسئلے کو نہیں اُٹھایا۔