جنرل باجوہ کے بھائی کی ڈگری جعلی، پی آئی اے کا جاوید باجوہ کو شوکاز نوٹس
Reading Time: 2 minutesپاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے بھائی نے اپنی ملازمت کے دوران قومی ایئر لائنز پی آئی اے میں جعلی ڈگری جمع کرائی جس پر اُن کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
پاکستان 24 کے پاس دستیاب اس نوٹس کے مطابق جاوید اقبال باجوہ پی آئی اے کے برطانوی شہر برمنگھم میں ڈپٹی سٹیشن مینیجر تعینات تھے۔
اُن کو شوکاز نوٹس 30 جولائی کو پی آئی اے کے فنانس مینیجر برمنگھم کے ذریعے جاری کیا گیا۔
ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈسپلن ڈویژن کی جانب سے جاری کیے گئے شوکاز نوٹس میں جاوید اقبال باجوہ کو کہا گیا ہے کہ وہ بوگس یا جعلی ڈگری جمع کرانے کی وجہ بتائیں جس میں ناکامی پر اُن کو ملازمت سے برطرف کیا جا سکتا ہے۔
جاوید باجوہ پر الزام ہے کہ جب محکمے نے گزشتہ برس اگست میں تمام ملازمین سے اپنے تعلیم اسناد اور دستاویزات جمع کرانے کے لیے کہا تو اُن کی جانب سے 12 ستمبر کو انٹرمیڈیٹ کا ایک سرٹیفیکیٹ جمع کرایا گیا جو بعد ازاں بوگس نکلا۔
شوکاز نوٹس کے مطابق بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن لاہور نے جاوید اقبال باجوہ کے رول نمبر 25703 کی تصدیق نہیں کی۔
رواں سال 20 جولائی کو تصدیقی عمل کے دوران لاہور ایجوکیشن بورڈ کے حکام نے پی آئی اے کو ایک خط کے ذریعے آگاہ کیا کہ جاوید اقبال باجوہ کا سرٹیفیکیٹ جعلی ہے۔ اور اس رول نمبر و نام کے طالب علم نے وہاں سے انٹرمیڈیٹ کا امتحان پاس نہیں کیا۔
شوکاز نوٹس میں جاوید باجوہ کو سات دن کے اندر جواب دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انہوں نے جعل سازی اور غلط معلومات فراہم کر کے پی آئی اے کے ملازمین کے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔
جاوید اقبال کو شوکاز نوٹس پی آئی اے کی مینیجر ایڈمن و ڈسپلن تنزیلہ تہاریم کے دستخطوں سے جاری کیا گیا۔