سپریم کورٹ میں 9مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیج
Reading Time: 2 minutesلاہور کے 9 مئی کے واقعات میں نامزد ملزم حماد نذیر کی درخواست ضمانت پر سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔
بدھ کو درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس منصور علی شاہ نے پوچھا کہ ملزم پر کیا الزام ہے؟
درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ ملزم پر پولیس کانسٹیبل کو ڈنڈا مار کر زخمی کرنے کا الزام ہے، جبکہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق پولیس اہلکار کو ہجوم نے پتھر مار کر زخمی کیا تھا۔
جسٹس اطہر من اللہ نے پوچھا کہ کیا ملزم موقع پر موجود تھا؟
وکیل نے بتایاکہ ملزم دکاندار ہے موقع پر موجود نہیں تھا۔
جسٹس اطہر من اللہ نے سوال کیا کہ کیا ملزم کی موجودگی کی کوئی سی سی ٹی وی فوٹیج ہے؟
جسٹس منصور علی شاہ نے پوچھا کہ ملزم کی موجودگی کے کیا شواہد پیش کیے گئے؟
ملزم کے وکیل نے بتایا کہ کوئی سی سی ٹی وی پیش نہیں کی گئی نہ شواہد موجود ہیں۔
عدالت نے پنجاب حکومت کو نوٹس کرتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر دی۔
سپریم کورٹ میں 9مئی کو فیصل آباد میں پرتشدد احتجاج کے مقدمے میں نامزد رکن صوبائی اسمبلی لطیف نذر کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت بھی بدھ کو جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔
عدالت کو درخواست گزار کے معاون وکیل نے بتایا کہ ہمارے وکیل ملک محمد اکرم اچانک بیمار ہو گئے ہیں۔
جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ آپ کو التوا چاہیے؟
معاون وکیل نے اثبات میں جواب دیا۔
جسٹس منصور علی شاہ نے پوچھا کہ کیا درخواست خود کمرہ عدالت میں موجود ہیں؟
وکیل نے بتایا کہ جی میرے موکل کمرہ عدالت میں موجود ہیں۔
عدالت نے ملزم کے مرکزی وکیل کی عدم حاضری کے سبب سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے 24 جنوری کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی گئی تھی۔
لاہور ہائیکورٹ نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد کی تھی۔