کچرا چُننے والے تین بھائی بہنوں کی موت، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کا انکوائری کا حکم
Reading Time: < 1 minuteاسلام آباد کے علاقے ترنول میں کوڑا کرکٹ اٹھانے والے تین افغان بچے دلدل میں دھنسنے سے ہلاک ہوئے یا برساتی نالے میں گرے،ڈپٹی کمشنر نے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
اسلام آباد پولیس کے مطابق ان بچوں کی ہلاکت کا واقعہ تھانہ ترنول کی بلڈنگ کے قریب پیش آیا۔
اسلام آباد کی انتظامیہ نے بچوں کے برساتی نالے میں ڈوبنے کی تردید کی ہے جبکہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دیا ہے۔
ایک بیان میں ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ’تینوں بچے کوڑا اٹھانے کا کام کرتے تھے، اور اسی مقصد کے لیے وہ کوڑا اٹھانے ڈھیر پر گئے۔‘
’کوڑا کرکٹ کا ڈھیر دلدل نما تھا اور بچوں نے جیسے ہی اس کمزور سطح پر پاؤں رکھا وہ دھنستے چلے گئے۔‘
ضلعی انتظامیہ نے مزید بتایا کہ ’مرنے والے بچوں میں 10 سال کا گل ترین، 7 برس کی ہاجرہ بی بی اور 9 سال کی فرقینہ شامل تھیں۔‘
’تینوں بچے کوڑا کرکٹ اُٹھانے کے لیے اکثر ایک ساتھ جایا کرتے تھے، معاملے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔‘
دوسری جانب تھانہ ترنول کے پولیس افسر کے مطابق یہ واقعہ منگل کو دن دو بجے کے قریب پیش آیا۔
ان کے مطابق ہلاک ہونے والے بچے افغان شہری اور شاہین آباد کے رہائشی تھے، اور ان کی موت ایک برساتی نالے میں ڈوبنے سے ہوئی۔‘
’تینوں بچے تھانہ ترنول سے چند فرلانگ کے فاصلے پر برساتی نالے میں گرے جنہیں مقامی افراد نے نکالا، تاہم اس دوران ان کی موت واقع ہو چکی تھی۔‘
اے ایس آئی کے مطابق لاشوں کو ہسپتال منتقل کرنے کے بعد لواحقین کے حوالے کردیا گیا ہے۔