گیری کرسٹن پاکستان کرکٹ ٹیم کی سلیکشن سے نالاں، ہیڈ کوچ کے عہدے سے مستعفی
Reading Time: 2 minutesپاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے استعفی دے دیا ہے جس کے بعد جیسن گلسپی آسٹریلیا کے دورے میں کوچ ہوں گے۔
کرک انفو کے مطابق گیری کرسٹن سلیکشن کمیٹی کے نئے کردار سے متفق نہیں تھے جس میں ٹیم کوچز کو تقریباً باہر کر دیا گیا ہے۔
یہ معاملہ انگلینڈ کے ساتھ ٹیسٹ سیریز میں سامنے آیا ہے۔ جس میں نئی سلیکشن کمیٹی نے دوسرے اور تیسرے ٹیسٹ میچ میں اپنی مرضی سے تبدیلیاں کی ہیں۔ نئی ون ڈے ٹیم کے اعلان کے وقت جب محمد رضوان کو کپتان بنایا گیا گیری کرسٹن نظر نہیں آئے۔
گیری کرسٹن کو اپریل 2024 میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے دو سال کے لیے کوچ مقرر کیا تھا۔
گیری کرسٹن نے ایسے وقت مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے جب اگلے ہفتے آسٹریلیا میں ایک روزہ میچوں کی سیریز شروع ہونے والی ہے۔
محسن نقوی نے چیئرمین پی سی بی بنتے ہی سب سے پہلا بیان یہی دیا تھا کہ وہ دنیا کے بہترین کوچ پاکستان لے کر آئیں گے۔ جس کے بعد گیری کرسٹن کا نام فائنل ہوا تھا۔
اس سے پہلے گیری انڈیا کی ٹیم کی بھی کوچنگ کر چکے ہیں اور کہا جاتا ہے کہ 28 سال بعد انڈیا ورلڈ کپ انہی کی بدولت جیتنے میں کامیاب ہوا۔
پی سی بی نے ابھی تک اس استعفے کی باقاعدہ تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔ البتہ گیری کرسٹن پہلے کوچ ہوں گے جو ایک بھی ون ڈے میچ کی کوچنگ کیے بغیر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے دونوں کوچز گیری کرسٹن اور جیسن گلیسپی کے پی سی بی سے اختلافات کا آغاز اس وقت ہوا جب نئی سلیکشن کمیٹی کے اختیارات بڑھا کر ٹیم سلیکشن سے کوچز کے اختیارات کو ختم کر دیا۔
اس حوالے سے جیسن یہ بیان دے چکے ہیں کہ ’یہ وہ صورت حال نہیں ہے جس کی میں حامی بھری تھی۔‘