اہم خبریں

حکومت اور تحریک انصاف کے مذاکرات، تیسرے اجلاس کے انعقاد میں رکاوٹ کیا؟

جنوری 12, 2025 2 min

حکومت اور تحریک انصاف کے مذاکرات، تیسرے اجلاس کے انعقاد میں رکاوٹ کیا؟

Reading Time: 2 minutes

سپیکر قومی اسمبلی کے بیان پر تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان صاحبزادہ حامد رضا نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تیسرے اجلاس کے لیے تیار ہیں۔

حامد رضا نے ایک بیان میں کہا کہ اپوزیشن مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ عمر ایوب خان کی طرف سے سنیچر کو اسپیکر ایاز صادق سے ٹیلی فونک رابطے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ قائم نہ ہوسکا۔

اُن کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو بذریعہ میسج آگاہ کردیا گیا ہے کہ اپوزیشن مذاکراتی کمیٹی اتوار 12 جنوری یا سوموار 13 جنوری کو مذاکراتی کمیٹی کے تیسرے اجلاس کے لئے تیار ہے۔

حامد رضا نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹیوں کے دوسرے اجلاس میں اسپیکر ایاز صادق کی موجودگی میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے عمران خان سے آزادانہ اور طویل نشست کی ملاقات کی یقین دہانی کروائی تھی جس میں حکومتی کمیٹی مکمل طور پر ناکام رہی۔

پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق پوری قوم کو آگاہ کریں کہ حکومت اپنی کمٹمنٹ پوری کرنے میں ناکام ہوئی اور عمران خان سے ہماری ملاقات نہیں کروا سکی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان سزا یافتہ قیدی نہیں ہیں بلکہ انکی حیثیت انڈر ٹرائل سپیریئر کلاس قیدی کی ہے اور قانون کے مطابق عمران خان کا استحقاق ہے کہ انڈر ٹرائل قیدی سے ملاقات آزادانہ ماحول میں پرائیویسی کے تحت کروائی جاسکتی ہے لہذا سیکیورٹی انتظامات کرتے ہوئے عمران خان صاحب سے کھلے ماحول میں ملاقات قانون کے مطابق ممکن ہے۔

حامد رضا کے مطابق مذاکراتی کمیٹی کی تیسری میٹنگ کے بعد اگر 9مئی اور 26 نومبر کے حوالہ سے آزادانہ اور غیر جانبدارانہ جوڈیشل کمیشن تشکیل نہ دیا گیا تو مذاکرات کا عمل معطل ہوجائے گا۔

اُن کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی آئندہ ہونے والے مذاکراتی اجلاس میں اپنے مطالبات تحریری صورت میں جمع کروا دے گی۔

قبل ازیں مذاکرات کی میزبانی کرنے والے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا تھا کہ فریقین جب کہیں گے وہ کمیٹیوں کا اجلاس بلا لیں گے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے