پارٹیوں سے بات ہو رہی ہے، ٹک ٹاک اگلے 30 دن میں فروخت ہو گا، صدر ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ٹک ٹاک خریدنے کے حوالے سے متعدد لوگوں سے بات چیت کر رہے ہیں اور ممکنہ طور پر اگلے 30 دنوں میں مختصر ویڈیوز کی اس مقبول ایپ کے مستقبل کے بارے میں کوئی فیصلہ کریں گے۔
صدر ٹرمپ نے فلوریڈا جاتے ہوئے اپنے جہاز ایئر فورس ون پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’میں نے ٹک ٹاک کے بارے میں بہت سے لوگوں سے بات کی ہے اور اُن کی اس میں بہت دلچسپی ہے۔‘
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ٹرمپ کی انتظامیہ ٹِک ٹاک کو بچانے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے جس میں سافٹ ویئر کمپنی اوریکل (ORCL.N) اور سوشل میڈیا ایپ کا مؤثر طریقے سے کنٹرول حاصل کرنے کے لیے بیرونی سرمایہ کاروں کا ایک گروپ شامل ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ذریعے طے پانے والے معاہدے کے تحت، ٹک ٹاک کی چین میں مقیم مالک کمپنی بائٹ ڈانس اس میں اپنا حصہ برقرار رکھے گی، لیکن ڈیٹا اکٹھا کرنے اور سافٹ ویئر اپ ڈیٹس کی نگرانی اوریکل کرے گا، جو پہلے ہی ٹک ٹاک کے ویب انفراسٹرکچر کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔
تاہم جہاز میں صحافیوں سے گفتگو میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے ایپ خریدنے کے بارے میں اوریکل کے لیری ایلیسن سے بات نہیں کی۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ TikTok کو بچانے کے لیے اوریکل اور دیگر سرمایہ کاروں کے ساتھ کوئی معاہدہ کر رہے ہیں، ٹرمپ نے کہا کہ ’نہیں، اوریکل کے ساتھ نہیں۔ بہت سے لوگ مجھ سے بات کر رہے ہیں، بہت اہم لوگ، اسے خریدنے کے بارے میں اور میں یہ فیصلہ ممکنہ طور پر کروں گا۔ اگلے 30 دن کانگریس نے 90 دن دیے ہیں اگر ہم TikTok کو بچا سکتے ہیں تو یہ اچھی بات ہوگی۔
ذرائع نے کہا کہ اوریکل کے ساتھ کسی بھی ممکنہ معاہدے کی شرائط ابھی طے نہیں ہیں اور ان میں تبدیلی کا امکان ہے۔
ایک ذریعے نے کہا کہ بات چیت کا مکمل دائرہ کار ابھی طے نہیں کیا گیا اور اس میں امریکی خطے کے ساتھ دیگر علاقوں کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔