بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں مزدوروں کی گاڑی بم کا نشانہ، 11 ہلاک
Reading Time: < 1 minuteبلوچستان کے ضلع ہرنائی میں بم دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 11 کان کن ہلاک اور چھ زخمی ہوئے ہیں۔
حکام کے مطابق واقعہ ہرنائی کی تحصیل شاہرگ سے تقریباً سات کلومیٹر دور ٹاکری کے کوئلہ مائن ایریا میں پیش آیا۔
ڈپٹی کمشنر ہرنائی حضرت ولی کاکڑ نے بتایا کہ کوئلہ کان کے مزدور پک اپ گاڑی میں سوار تھے اور سودا سلف خریدنے شاہرگ بازار کی طرف جا رہے تھے جب یہ حادثہ پیش آیا
انہوں نے بتایا کہ مزدور ہفتے کے چھ دن کام کرتے ہیں اور جمعے کو چھٹی ہونے کی وجہ سے اپنی ضرورت کی اشیاء خریدنے جاتے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق گاڑی کو آئی ای ڈی بم کے ذریعے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں گاڑی تباہ ہو گئی۔
ڈپٹی کمشنر ہرنائی نے حملے میں گیارہ افراد کی ہلاکت اور چھ کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے اور بتایا کہ لاشوں اور زخمیوں کو شاہرگ کے رورل ہیلتھ سینٹر پہنچایا گیا ہے۔
ان کے بقول کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، تمام زخمیوں کو پی ڈی ایم اے کی ایمبولنسز اور پرائیویٹ گاڑیوں میں کوئٹہ روانہ کر دیا گیا ہے۔
ہرنائی لیویز کے مطابق نشانہ بننے والے اہلکاروں کا تعلق سوات سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں سے بتایا جاتا ہے۔
حکومت بلوچستان کے ترجمان شاہد رند کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے، ابتدائی شواہد سے لگتا ہے کہ دھماکہ خیز مواد سڑک کنارے نصب کیا گیا تھا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز احمد بگٹی نے مزدوروں کو بم حملے میں نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد کسی صورت معافی کے مستحق نہیں ہیں۔انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے افسوس اور یکجہتی کا اظہار کیا۔