پیکا قانون کے تحت گرفتار سینیئر صحافی فرحان ملک کی ضمانت منظور
Reading Time: 2 minutesکراچی کی مقامی عدالت نے انسداد الیکٹرانک جرائم (پیکا) قانون کے تحت گرفتار سینیئر صحافی فرحان ملک کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
پیر کو سیشن جج شرقی کی عدالت میں صحافی فرحان ملک کی پیکا ایکٹ میں گرفتاری کے بعد دائر ضمانت کی درخواست پر سماعت کی گئی۔
جج نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے تفتیشی اور پراسیکیوٹر سے پوچھا کہ کیس میں ریاست مخالف بیانات کا ذکر تو کیا گیا مگر اس کلپ کا مواد کیا تھا؟ کون سے جملے ریاست مخالف تھے؟
ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ انہوں نے یو ایس بی میں تمام مواد عدالت میں پیش کر دیا ہے۔
جج نے سوال کیا کہ یو ایس بی کے علاؤہ آپ وہ مواد بتائیں جو ریاست مخالف تھا۔
گرفتار صحافی فرحان ملک کے وکیل عبدالمعز جعفری نے عدالت کو بتایا کہ ریاست مخالف کوئی مواد موجود نہیں ہے۔
وکیل کا کہنا تھا کہ پیکا ایکٹ آنے سے قبل جو پروگرام کیے گیے وہ ریاست مخالف نہیں تھے جبکہ مقدمے میں اُن ہی پروگراموں کا حوالہ دیا گیا ہے۔
جج نے پوچھا کہ جس طرح نیوز چینل اور اخبار کو مانیٹر کرنے کے لیے ایک ادارہ موجود ہے، کیا سوشل میڈیا کو مانیٹر کرنے کے لیے بھی کوئی اتھارٹی ہے؟
عدالت کو وکیل عبدالمعز جعفری نے بتایا کہ نیوز چینل اور اخبارات کی مانیٹرنگ کے لیے ادارہ موجود ہے تاہم سوشل میڈیا، اور ڈیجیٹل میڈیا کے حوالے سے قانون سازی کی جا رہی ہے۔
ایف آئی اے کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ ملزم نے کئی اہم شخصیات کے خلاف پروگرامز کیے ہیں۔
جج نے پوچھا کہ کون سی اہم شخصیات تھیں اور کون سے ریاست مخالف پروگرام تھے ان کا کیس میں ذکر نہیں کیا گیا۔
عدالت نے فرحان ملک کی جانب سے دائر درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔