پیٹرول کی قیمتوں میں بڑی کمی کا فائدہ عوام کو نہ دینے کا فیصلہ
عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی قیمتوں میں بڑی کمی کا فائدہ پاکستانی عوام کو نہ دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے وفاقی حکومت نے بلوچستان میں سڑک بنانے کا اعلان کیا ہے۔
اس فیصلے کو سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کا سامنا ہے اور صارفین نے عام شہریوں سے حکومتی لوٹ مار قرار دیا ہے۔
پاکستان کی معیشت دو سال کی بدترین حالات کے بعد معمولی بہتری کے اشارے دے رہی ہے تاہم اس فیصلے نے عوامی حلقوں کو سرمایہ داروں اور اشرافیہ سے ایک بار پھر اُمید نہ رکھنے کی طرف دھکیل دیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم جائیں گی لیکن یہ کمی عوام کو منتقل نہیں کی جائے گی، بلکہ اس رقم سے بلوچستان میں ہائی وے بنائی جائے گی۔
منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’کراچی، قلات، خصدار اور چمن کے درمیان این فائیو ہائی وے بنائی جائے گی۔ اس شاہراہ کو خونی سڑک کہتے ہیں۔ اس سڑک نے دو ہزار لوگ نگل لیے ہیں۔ اس رقم سے دو رویہ سڑک بنائی جائے گی۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ بچت سے کچھی کینال کا فیز 2 بھی مکمل کرنے میں بھی مدد ملے گی جس سے بلوچستان کی سینکڑوں ایکڑ زمین سیراب ہو گی اور صوبے سمیت پاکستان بھر میں خوشحالی آئے گی۔
معاشی امور کی رپورٹنگ کرنے والے صحافی شہباز رانا نے اس فیصلے کو ٹیکس میں اضافہ قرار دیا تو وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ان کو سوشل میڈیا پر جواب دیا.
ان کا کہنا تھا کہ بجلی قیمتوں میں ساڑھے سات روپے کی کمی کی جا چکی ہے جو گھروں، کاروبار اور زراعت سمیت تمام شعبوں کے لیے ہے۔ یہ ایک بڑا چیلنج تھا جسے پورا کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سکھر، حیدرآباد اور کراچی ایم سکس اور ایم نائن موٹر وے بھی بنائی جائے گی۔
اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق کابینہ نے پیٹرولیم پراڈکٹس (پیٹرولیم لیوی) آرڈینینس 1961 میں ترمیم کی منظوری دی ہے۔ ترمیم میں قومی محصولات میں اضافہ ہو گا۔
وفاقی کابینہ نے سسٹین ایبل انوسٹمینٹ سکوک فریم ورک کی بھی منظوری دی۔ فریم ورک کی حکومت کی ڈومیسٹک سیکیورٹیز جاری کرنے کے حوالے سے منظوری دی گئی۔