پاکستان

سابق ایئرمارشل جواد سعید کو سزا، عدالت میں نیا انکشاف کیا؟

اپریل 29, 2025 2 min

سابق ایئرمارشل جواد سعید کو سزا، عدالت میں نیا انکشاف کیا؟

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق ائیر مارشل جواد سعید کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور بغاوت کے مقدمات میں سزا کے خلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔

ایئر فورس کے جج ایڈووکیٹ جنرل عدالت کیں پیش ہوئے اور نیا انکشاف کیا کہ گرفتار ریٹائرڈ ایئر مارشل پر بغاوت اور غداری کے الزامات ہیں۔

سابق ائیر مارشل جواد سعید کے وکیل انعام الرحیم ایڈوکیٹ کی میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ پہلی تاریخ پر کہا گیا تھا جاسوسی کا الزام ہے، اب بتایا گیا ہے کہ بغاوت کا الزام ہے۔

انعام الرحیم ایڈوکیٹ کے مطابق اب نیا انکشاف یہ ہوا ہے کہ ایک کیس میں سزا ہو چکی ہے اور تحقیقات ابھی باقی ہے۔

انعام الرحیم ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ عدالت نے تحریری جواب طلب کیا تھا جواب فریق کی طرف سے جمع کرا دیا ہے۔

انعام الرحیم ایڈوکیٹ نے بتایا کہ ایئرفورس کے حکام نے موقف اختیار کیا ہے کہ حساس معاملہ ہونے کے باعث ایئر مارشل نے فیصلہ کیا باہر سے کوئی وکیل نہ کیا جائے گا اور اپنے محکمے کے اندر کا وکیل دے کر ہی جواد سعید کا کورٹ مارشل کر کے سزا دی گئی۔

انعام الرحیم ایڈوکیٹ کے مطابق عدالت میں تسلیم کیا گیا کہ گرفتار ایئر مارشل آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے بھی انچارج تھے۔

انعام الرحیم ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ میرے اوپر بھی الزام تھا کے میرا کلبھوشن یادو کے ساتھ تعلق ہے جو بعد میں سپریم کورٹ میں ثابت نہ ہو سکا۔

انعام الرحیم ایڈوکیٹ نے بتایا کہ عدالت میں نئے حقائق سامنے لائے جانے کے بعد اب اس سزا کو بھی چیلنج کریں کہ دو دن میں کیسے ٹرائل مکمل کیا گیا۔

انعام الرحیم ایڈوکیٹ نے کہا کہ ایئرفورس کی جانب سے عدالت میں بتایا گیا کہ فیملی سے ملاقات بھی کروائی جا رہی ہے، مگر تاحال اُن کے مؤکل کو قیدِتنہائی میں رکھا جا رہا ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے