ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس، ملزم کی عدالت سے طبی معائنہ کرانے کی درخواست
اسلام آباد میں رواں ماہ کے اوائل میں قتل کی گئی ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے کیس میں ملزم عمر حیات نے عدالت سے طبی معائنہ کرانے کی درخواست کی ہے۔
پیر کو جب ملزم عمر حیات کو 15 روزہ شناخت پریڈ کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد اڈیالہ جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا تو بظاہر اُس کی حالت اچھی نہیں تھی۔
عدالت نے ملزم کو 15 روزہ ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجا تھا تاکہ اُس کی شناخت پریڈ کی جائے۔
یہ عمل مکمل کیے جانے کے بعد ملزم کو عدالت میں پیش کر کے استغاثہ/پراسیکیوشن نے عدالت کو بتایا کہ مقتولہ کی والدہ اور پھوپھو نے ملزم کو شناخت کر لیا ہے۔
استغاثہ نے عدالت سے ملزم کے سات روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ملزم کے زیراستعمال موبائل فون اور واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی کی برآمدگی باقی ہے۔
ملزم عمر حیات نے عدالت کو بتایا کہ موبائل فون وہ پولیس کے حوالے کر چکا ہے۔
ملزم نے عدالت کو مزید بتایا کہ اس کا اپنے اہلخانہ سے رابطہ نہیں ہو پا رہا اور اسے معلوم نہیں کہ وکیل کرنا ہے یا نہیں۔
ملزم نے عدالت سے درخواست کی کہ اس کا میڈیکل کروایا جائے۔
عدالت نے ملزم کے طبی معائنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے اُس کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
چترال سے تعلق رکھنے والی 17 سالہ ٹک ٹاکر ثنا یوسف کو 2 جون کو اسلام آباد کے تھانہ سُنبل کی حدود میں ملزم عمر حیات نے گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا۔
اسلام آباد پولیس نے 20 گھنٹوں کے اندر ملزم کو فیصل آباد سے گرفتار کر لیا تھا۔