پنجاب کے بجٹ میں گورنر، وزیراعلٰی اور وزرا کے لیے کروڑوں روپے کا اضافہ تجویز
پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں مسلم لیگ ن کی حکومت نے آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے جہاں اہم منصوبے تجویز کیے ہیں وہیں گورنر، وزیراعلی اور صوبائی وزرا کے لیے کروڑوں روپے کی مراعات و صوابدیدی فنڈ فراہم کرنے کی بھی تجاویز شامل ہیں۔
صوبائی بجٹ دستاویز کے مطابق بظاہر حکومت کی اپوزیشن کرنے والے پیپلز پارٹی کے گورنر سردار سلیم حیدر کو بھی ن لیگ نے خوش کرنے کی کوشش کی ہے۔
پنجاب کے بجٹ میں گورنر ہاؤس لاہور کے لیے فنڈز میں تقریباً 800 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔
گورنر ہاؤس کے لیے گزشتہ مالی سال میں ایک کروڑ 58 لاکھ روپے مختص کیے گئے تھے، جبکہ اگلے مالی سال کے بجٹ میں 15 کروڑ 37 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔
اسی طرح پنجاب کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں وزیراعلیٰ مریم نواز کے صوابدیدی فنڈز میں پانچ گنا اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔
گزشتہ برس کے تین کروڑ کے مقابلے میں اگلے سال صوابدیدی فنڈ میں 12 کروڑ روپے کا اضافہ کیا جائے گا۔ اور وزیراعلیٰ 15 کروڑ روپے خرچ کر سکیں گے۔
بجٹ میں پنجاب کے صوبائی وزرا کے اخراجات کے لیے مختص رقم میں 72 کروڑ روپے کے ہوش رہا اضافے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔
گزشتہ مالی سال کے دوران صوبائی وزراء کے لیے 35 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے جبکہ آئندہ مالی سال میں اُن کو ایک ارب سات کروڑ روپے ملیں گے۔
پنجاب کی بجٹ دستاویز کے مطابق گزشتہ سال وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے دفتری اخراجات کے لیے 56 کروڑ روپے اضافی خرچ کئے گئے۔
گزشتہ برس کے بجٹ میں ایک ارب 23 کروڑ روپے مختص تھے لیکن اُن کے دفتر کے اخراجات ایک ارب 79 کروڑ روپے ہوئے جن کی منظوری سپلیمنٹری گرانٹس کے لیے ذریعے لی گئی۔