ٹرمپ کے ”غیر مشروط ہتھیار ڈالنے” کے مطالبے کے بعد تہران پر شدید بمباری
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے "غیر مشروط ہتھیار ڈالنے” کے مطالبے کے ایک دن بعد بدھ کے اوائل میں شدید اسرائیلی فضائی حملوں نے ایران کے دارالحکومت کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جیسا کہ امریکہ نے مشرق وسطیٰ میں جنگی طیارے بھیجے، ٹرمپ نے تنازعے کے بارے میں متعدد بیانات دیے، جن میں سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو متنبہ کرنا بھی شامل ہے کہ امریکہ جانتا ہے کہ وہ کہاں چھپا ہوا ہے لیکن اسے مارنے کا کوئی منصوبہ نہیں تھا "کم از کم ابھی کے لیے نہیں۔”
ان کے بیانات نے تنازعے میں امریکہ کے کردار کے بارے میں شکوک کو مزید بڑھا دیا ہے۔
تہران کے باشندے ایران کے فوجی اہداف اور جوہری پروگرام کے خلاف اسرائیل کی فضائی بمباری کے چھٹے دن اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہو گئے۔
اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کے قریب پہنچنے سے روکنے کے لیے اس کا وسیع اور بڑے پیمانے پر حملہ ضروری ہے۔
ان حملوں سے ایران میں کم از کم 224 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔