برطانوی یونیورسٹی کی دو پاکستانی طالبات ویلز کے پہاڑی علاقے کے تالاب میں ڈوب کر ہلاک
برطانوی پولیس کی تفتیش میں بتایا گیا ہے کہ رودرہم کے علاقے کی دو بہنیں یونیورسٹی کے دوستوں کے ساتھ سفر میں ایری نیشنل پارک میں ڈوب کر ہلاک ہوئیں۔
پولیس کے مطابق 29 سالہ ہاجرہ زاہد اور 25 سالہ حلیمہ زاہد کو بدھ 11 جون کو نارتھ ویلز میں وٹکن پاتھ جو سنوڈان کی چوٹی کی طرف جاتا ہے، کے تالاب میں ڈوبنے کے بعد مردہ حالت میں نکالا گیا۔
دونوں بہنوں کا تعلق پاکستان کے ضلع راولپنڈی کے علاقے گجر خان سے تھا اور وہ یونیورسٹی آف چیسٹر میں پڑھنے آئی تھیں۔
ان دونوں کی موت کی تحقیقات بدھ کو شروع کی گئیں۔
نارتھ ویسٹ ویلز کی اسسٹنٹ کورونر سارہ ریلی نے بتایا کہ ’ہاجرہ اور حلیمہ یونیورسٹی کے دوستوں کے ساتھ نانٹ گیویننٹ کے علاقے میں سفر کر رہی تھیں، وہ پانی میں اُتریں اور بدقسمتی سے دونوں ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔‘
دونوں پاکستان میں پیدا ہوئیں اور وہ مالٹسبی کے علاقے میں رہائش پذیر تھیں۔
چیسٹر یونیورسٹی کی مرنے والی طالبات کی شناخت ایک دوست نے کی۔
اسسٹنٹ کورونر سارہ ریلی نے مزید بتایا کہ ’اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں کہ ان کی موت کیسے ہوئی اور اس لیے ان تحقیقات کو مکمل کرنے کی اجازت دینے کے لیے انکوائری ملتوی کر دی گئی۔ میں ان کے خاندان، دوستوں اور ان تمام لوگوں کے لیے جو انھیں جانتے اور پیار کرتے تھے، ان سے دلی تعزیت کرتی ہوں۔‘
پہاڑی ریسکیو ٹیم کو ایک ایئر ایمبولینس اور ایک کوسٹ گارڈ ہیلی کاپٹر کے ساتھ علاقے میں بھیجا گیا تھا۔
یونیورسٹی آف چیسٹر کے وائس چانسلر پروفیسر یونس سیمنز نے کہا کہ ’یونیورسٹی آف چیسٹر کی کمیونٹی حلیمہ زاہد اور ہاجرہ زاہد کے المناک سانحے پر سوگوار ہے اور ہماری دلی ہمدردیاں اس ناقابل یقین مشکل وقت میں ان کے اہل خانہ اور دوستوں کے ساتھ ہیں۔‘
’حلیمہ اور ہاجرہ نے اس سال کے شروع میں چیسٹر بزنس سکول میں ماسٹرز ان انٹرنیشنل بزنس کورس میں شمولیت اختیار کی تھی۔ انہوں نے یہاں چیسٹر میں بہت سے لوگوں کو متاثر کیا۔ ان کے دوستوں، ان کے کورس کے ساتھی اور انہیں پڑھانے والے عملے کو ان کی کمی بہت زیادہ محسوس ہوتی رہے گی۔‘
کیرنارفون کے ڈیفائیڈ اوروِگ چیمبر میں ہونے والی سماعت میں بتایا گیا کہ دونوں خواتین کو 11 جون کی رات 11 بجے سے کچھ دیر پہلے مردہ قرار دیا گیا تھا۔
پچھلے ہفتے نارتھ ویلز پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا تھا کہ افسروں کو پہاڑی علاقے میں تقریباً 9.30 بجے اس رپورٹ کے بعد بلایا گیا کہ ایک خاتون کو پانی سے نکالا گیا ہے اور دوسری تاحال تالاب میں ہے۔ دوسری خاتون کو جب ریسکیو اہلکاروں نے پانی سے نکالا گیا تو جائے وقوعہ پر ہی مردہ قرار دے دیا گیا۔