مخصوص نشستوں کا مقدمہ، جسٹس صلاح الدین بینچ سے الگ ہو گئے
مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظرثانی درخواستوں کی سماعت کرنے والے سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے ایک جج نے مقدمہ سننے سے معذرت کر لی ہے۔
جمعے کی صبح مقدمے کی سماعت کے آغاز پر بینچ میں شامل جسٹس صلاح الدین پنہور نے وکیل حامد خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ گزشتہ روز اُن کی کچھ باتوں اور اعتراض سے تکلیف کا شکار ہوئے اور وہ اب اس بینچ کا حصہ نہیں رہنا چاہتے۔
جسٹس صلاح الدین نے حامد خان سے کہا کہ وہ اُن کا احترام کرتے ہیں اور سنہ 2010 میں ایک کانفرنس/ سیمینار میں بھی اُن کے ہمراہ شریک رہے۔
اُنہوں نے بینچ سے علیحدہ ہونے کا اپنا آرڈر بھی لکھوایا۔
وکیل حامد خان نے کہا کہ وہ جسٹس صلاح الدین پنہور کے اس فیصلے کی ستائش کرتے ہیں۔
بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ یہ کوئی ستائش کی بات نہیں، عدالت نے حامد خان کو تیسرے وکیل کے طور پر ایک ہی درخواست پر دلائل دینے کی اجازت دی۔
جسٹس جمال مندوخیل نے بھی وکیل حامد خان سے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اُن کو موقع دیا مگر غلط فائدہ اُٹھایا۔