پاکستان کالم

کراچی سے گلگت بلتستان جانے کا اجازت نامہ

اپریل 18, 2020 3 min

کراچی سے گلگت بلتستان جانے کا اجازت نامہ

Reading Time: 3 minutes

رپورٹ: عبدالجبار ناصر


حکومت سندھ نے گلگت بلتستان حکومت کی درخواست پر کراچی میں موجود گلگت بلتستان کے 2570 افراد کو گلگت بلتستان منتقل کرنے کی اجازت دیتے ہوئے انتظامات کے لئے کمشنر کراچی کو خط لکھ دیا ہے ، لیکن بعض افراد کی جانب سے انفرادی طور پر اجازت نامہ کا کریڈٹ حاصل کرنے کی جنگ نےمعاملے کو مشکل بنادیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان سے ذاتی رابطے کے بعد کورونا ٹیسٹ اخراجات کا معاملہ بھی حل ہوگیا ہے اور ٹیسٹ کے تمام اخراجات حکومت سندھ خود برداشت کرے گی۔

حکومت گلگت بلتستان کراچی میں موجود طلباء و طالبات اور دیگر افراد کو گلگت بلتستان پہنچانے کے لئے دو ہفتوں سے حکومت سندھ سے رابطے میں تھی اور اس ضمن میں خط و کتابت کا تبادلہ ہوا ۔ حکومت سندھ کے محکمہ داخلہ کی جانب سے ایک خط کے ذریعے مکمل فہرست طلب کی گئی اور حکومت گلگت بلتستان کے محکمہ داخلہ نے 13 اپریل کو 2570 افراد کی فہرست حکومت سندھ کے محکمہ داخلہ کو فراہم کی۔

حکومت سندھ کے ڈیمانڈ پر ہی حکومت گلگت بلتستان نے 15 اپریل کو ایک اور خط کے ذریعے کراچی میں ممتاز الرحمان کو اپنا فوکل پرسن نامزد کیا ۔ اس کاغذی کارروائی کے بعد 16 اپریل کو حکومت سندھ کے محکمہ داخلہ نے کمشنر کراچی کو خط لکھا ہے کہ حکومت گلگت بلتستان کی فراہم کردہ فہرست کے مطابق 2570 افراد کی کراچی سے گلگت بلتستان روانگی کے انتظامات محکمہ صحت سندھ کے ساتھ ملک کر کئے جائیں ۔

کراچی کمشنر آفس ذرائع کے مطابق یہ خط کمشنر کراچی کو موصول ہوگیا ہے اور کمشنر کراچی کی جانب سے 18 اپریل کو(آج)گلگت بلتستان کے نامزد فوکل پرسن کو اجازت نامہ فراہم کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق کمشنر کراچی سے حتمی اجازت نامے کے حصول کے لئے بعض افراد نے انفردای کوشش شروع کی ہے ، جن کے بارے میں دعویٰ ہے کہ ان کی کوشش سیاسی اور حکومت کو نیچا دکھانا ہے۔

حکومت گلگت بلتستان کے ترجمان عبدالرشید ارشد کا کہنا ہے کہ انہوں نے فوکل پرسن کے حوالے سے حکومت سندھ کو تحریری طور پر آگاہ کردیا ہے۔حکومت سندھ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ’’این اوسی ‘‘ حصول کے لئے ایک سے زائد دعویدار وں کا سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو ہمارے لئے فوری انتظامات کرنا مشکل ہوگا۔

دوسری جانب وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان کی جانب سے اپیکس کمیٹی میں حکومت سندھ کی جانب سے 2570 افراد کے کورونا ٹیسٹ کے لئے ڈھائی کروڑ روپے طلب کئے جانے کے ضمن میں اٹھایا جانے والا معاملہ بھی وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان سے ذاتی رابطے کے بعد حل ہوگیا ہے۔

ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضی وہاب نے فنڈز طلب کئے جانے کے معاملے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے گلگت بلتستان حکومت سےفنڈز نہیں مانگے ہیں ۔بیرسٹر مرتضی وہاب کے مطابق وزیراعلی مرادعلی شاہ نے وزیراعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان سے سےخود رابطہ کی ہے ۔گلگت بلتستان حکومت سےٹیسٹ کےاخراجات کی بات غلط فہمی پر مبنی ہے۔
وزیراعلی مرادعلی شاہ نے گلگت بلتستان حکومت کو خود آگاہ کیا ہے کہ سندھ حکومت کی پالیسی ہےکہ کورونا ٹیسٹ مفت کیےجائیں۔ سندھ میں مقیم گلگت بلتستان کےبھائیوں کےبھی کوروناٹیسٹ مفت ہورہےہیں۔

یاد رہے کہ حکومت سندھ کے محکمہ داخلہ نے کمشنر کراچی کے نام اپنے خط میں واضح کردیا ہے کہ محکمہ صحت کے ساتھ مل کر ان لوگوں کی روانگی کے انتظات کئے جائیں، تاہم گاڑیوں کے اخراجات یہ لوگ خود برداشت کریں گے۔حکومت سندھ نے کورونا کے حوالے سے ’’ایس اوپی‘‘ پر سختی سے عمل کی ہدایت بھی کی ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے