جسٹس قاضی فائز کی اہلیہ سپریم کورٹ میں پیش
Reading Time: < 1 minuteسپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس سے متعلقہ جسٹس قاضی فائز کیس فیصلے پر نظر ثانی اپیلوں کی سماعت کے دوران مسز سرینا عیسیٰ پیش ہوئی ہیں۔
پیر کو جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں چھ رکنی لارجر بینچ نے اپیلوں سماعت کی۔ حکومت کی جانب سے وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان پیش ہوئے۔
جسٹس قاضی فائز عیسی کی اہلیہ سرینا عیسیٰ نے عدالت میں پیش ہو کر بتایا کہ فل کورٹ تشکیل دینے کے لیے درخواست جمع کرائی ہوئی ہے۔
بینچ کے سربراہ نے کہا کہ آپ کی درخواست بعد میں سنیں گے۔ سرینا عیسیٰ نے بتایا کہ ”میں اس کیس میں فریق نہیں مگر بار بار میرا نام لیا گیا۔“
جسٹس عمر عطا کا کہنا تھا کہ آپ پریشان نہ ہوں آپ کو بعد میں سنیں گے۔ حامد خان اس کیس میں 4 فریقین کے وکیل ہیں۔ اور اپنی درخواستوں میں اضافی گراونڈز شامل کیے ہیں۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے حامد خان سے کہا کہ عدالت آپ کی اور بیگم صاحبہ کی درخواستوں پر بعد میں سماعت کرے گی۔ ہم کیس میں مرکزی وکیل منیر اے ملک کا انتظار کریں گے۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ منیر اے ملک کے نائب وکیل کا کرونا مثبت آنے پر انھوں نے خود کو قرنطینہ کر لیا ہے۔ عدالت نے بلال منٹو کی درخواست الگ کر دی ہے۔
وکیل رشید اے رضوی نے بتایا کہ منیر اے ملک نے 4 ہفتوں کا التوا مانگا ہے۔
جسٹس بندیال نے کہا کہ ہم تمام افراد کی صحتیابی کی دعا کرتے ہیں۔ فریقین کے وکلا اضافی معروضات جمع کرا سکتے ہیں۔
کیس کی سماعت 8 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔