بغیر تیاری کسی کو حکومت میں نہیں آنا چاہیے: عمران خان
Reading Time: 2 minutesپاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ان کو حکومت میں آنے کے تین ماہ بعد تک چیزوں کی سمجھ ہی نہیں آئی اور یہ کہ بغیر تیاری کسی کو حکومت میں نہیں آنا چاہیے۔
منگل کو اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ان کو حکومت میں آنے کے تین ماہ بعد پتہ چلا جو باہر سے جو دیکھ رہے تھے اندر حالات بالکل مُختلف تھے۔ ”ڈیڑھ سال تو اعدادوشُمار سمجھ نہیں آرہے تھے۔ کسی کو بھی بغیر تیاری کے اقتدار نہیں ملنا چاہیے۔“
ان کا کہنا تھا کہ پاور سیکٹر میں خاص طور پر ان کو اعداد وشمار سمجھنے میں دقت پیش آئی اور وہ سمجھتے تھے کہ سب اچھا چل رہا ہے مگر بعد میں معلوم ہوتا کہ معاملات درست نہیں۔
”کبھی بھی اس طرح نئی حکومت کو اقتدار میں نہیں آنا چاہیے۔ اس کی پوری تیاری ہونی چاہیے۔ ان کو پوری طرح بریفنگز دینی چاہئیں۔“
وزیراعظم نے کہا کہ وہ آن دا جاب سیکھتے رہے ہیں اور اسی طرح وزارتوں کا بھی معاملہ ہے کہ وہ بہتر کریں گے۔
عمران خان کے مطابق پاکستان میں بھی نئی حکومت کو اسی طرح بریفنگز ملنی چاہئیں جیسےامریکی صدرکو ملتی ہے۔ 18 ویں ترمیم کےبعد ساری پاورصوبوں کوچلی گئی۔ بڑاچیلنج پاور سیکٹرہے،مہنگائی عوام پربوجھ نہیں ڈالنا چاہتے برآمدات میں اضافہ کرنا ہوگا،سبسڈیز اور پنشنز کے نظام میں بہتری لائیں گے۔
وفاقی وزارتوں کواہداف سونپنےسےمتعلق تقریب سے خطاب میں نئی حکومت کو پہلے بریفنگ دی جانی چاہیے جیسے امریکہ میں جوبائیڈن کو مل رہی ہیں تاکہ جب آپ حکومت سنبھالیں تو آپ کو پوری طرح پتا ہو کہ آپ نے کیا ایجنڈا لے کر چلناہے۔
عمران خان کا کہناتھاایک سال تک معیشت کی سمجھ ہی نہیں آتی تھی کئی وزارتوں نےاچھا پرفارم کیاہےاور کئی نےنہیں کیا ،کئی سیکھ رہےہیں ، 18 ویں ترمیم کےبعد فوڈ سیکیورٹی وفاق کے پاس ہے ساری پاور صوبوں کوچلی گئی ہے۔صوبہ اپنی گندم جاری نہیں کرتاتو وفاق قیمتوں کےفرق کو ختم نہیں کرسکتا۔
وزیراعظم نےکہا کہ پاورسیکٹرسب سےبڑا چیلنج ہے، دوسر بڑا چیلنج سبسڈیزہیں ، ڈھائی ہزار ارب کی سبسڈیز دے رہے ہیں ،مہنگائی بھی ہماری حکومت کیلئے ایک چیلنج ہے کہ لوگوں پر بوجھ نہیں ڈالنا ہےبرامدات کو بڑھانا ضروری ہے۔
وزیراعظم نےکہا کہ ہمارا کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ اب ختم ہو کر سرپلس ہوگیاہےجو نہایت قابل فخر بات ہے۔