کینیڈا سے کریمہ بلوچ کی میت تدفین کے لیے آبائی علاقے منتقل، سکیورٹی سخت
Reading Time: < 1 minuteکینیڈا میں خود ساختہ جلا وطنی کے دوران مرنے والی قوم پرست بلوچ سیاسی کارکن کریمہ بلوچ کی میت اتوار کی صبح پاکستان لائی گئی تاہم ان کے لواحقین نے دعویٰ کیا کہ سکیورٹی حکام نے کراچی کے علاقے لیاری میں نماز جنازہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔
کریمہ بلوچ کی میت بعد ازاں تدفین کے لیے کوسٹل ہائی وے کے راستے شام کو ان کے آبائی علاقے تمپ پہنچائی گئی جو بلوچستان کے ضلع کیچ میں ایران کی سرحد کے قریب واقع ہے۔
کریمہ بلوچ کے اہلخانہ نے پیر کو تدفین کرنے کا اعلان کیا ہے۔
تدفین کے موقع پر تمپ میں انتظامیہ کی جانب سے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور ضلع بھر میں موبائل فون سروس معطل کی گئی۔
علیحدگی پسند بلوچ نیشنل موومنٹ کی رہنما اور بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کی سابق چیئرمین کریمہ بلوچ گزشتہ دسمبر کی 20 تاریخ کو کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں گمشدگی کے بعد پراسرار طور پر ہلاک ہوئیں۔
بلوچ تنظیموں نے ان کی موت کو قتل قرار دیا تھا تاہم ٹورنٹو پولیس نے کسی مجرمانہ سرگرمی کے امکان کو مسترد کیا تھا۔
کریمہ بلوچ کے شوہر حمل حیدر نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں بتایا تھا کہ کریمہ بلوچ نے جلا وطنی کے دوران وصیت کی تھی کہ انہیں اپنے آبائی علاقے تمپ میں ہی سپرد خاک کیا جائے۔