کابل سے نکالے گئے افغان شہری کہاں اور کس حال میں ہیں؟
Reading Time: < 1 minuteکابل ایئرپورٹ سے امریکی فوجی جہازوں میں نکالے گئے ہزاروں افغان شہری بنیادی انسانی سہولیات سے محروم قطر اور جرمنی کے امریکی ایئربیسز میں قیام پذیر ہیں۔
قطر میں امریکی فوجی اڈے العدید ایئربیس سے سامنے آنے والی ویڈیوز میں ہزاروں افغان شہری بنیادی انسانی سہولیات نہ ہونے کی شکایت کر رہے ہیں۔
ایک بڑے ہال میں مرد و خواتین ایک ہی چھت تلے فرش پر رہائش پذیر ہیں۔ کھانے پینے کے علاوہ ٹوائلٹ کی سہولت بھی انتہائی محدود ہے۔
اب تک افغانستان سے نکالے گئے تقریبا 15 ہزار عام شہریوں کو امریکہ نہیں لے جایا گیا۔
کابل سے سات ہزار افغان شہری قطر کے العدید ایئربیس، آٹھ ہزار متحدہ عرب امارات جبکہ دو ہزار کو جرمنی میں ایک امریکی فوجی اڈے پر رکھا گیا ہے۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل پر طالبان کے قبضے کو ایک ہفتہ گزر جانے کے بعد بھی کابل ایئرپورٹ پر ہزاروں افراد ملک سے نکلنے کے لیے جمع ہیں۔
امریکی محکمہ دفاع کے مطابق اب تک افغانستان سے 2500 فوجیوں سمیت 17 ہزار افراد کو نکالا جا چکا ہے۔
قطر میں حکام نے کہا ہے کہ وہاں اب تک سات ہزار افراد کو افغانستان سے لایا گیا ہے۔
دو ہزار افغان شہریوں کو جرمنی میں امریکہ کی ریمسٹائن ایئر بیس پر بھی پہنچایا گیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق اس بیس پر متوقع طور پر آئندہ چند دنوں میں پانچ ہزار لوگوں کو رکھا جائے گا مگر اس میں توسیع کر کے 10 ہزار لوگوں کے قابل بھی بنایا جا سکتا ہے۔
ریمسٹائن جنوب مغربی جرمنی میں واقع ہے اور امریکی ایئر فورس کا یورپی ہیڈ کوارٹر ہے۔