امریکی قونصلیٹ کا تصدیقی خط فیصل واوڈا کی نااہلی کا باعث بنا
Reading Time: < 1 minuteپاکستان میں الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا کو نااہل قرار دیتے ہوئے ان کی سینیٹر شپ ختم کر دی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق سینیٹر فیصل واوڈا نے جھوٹا بیان حلفی جمع کرایا تھا جس کے باعث سینیٹرشپ کا نوٹیفیکیشن بھی واپس لیا جا رہاہے۔
بدھ کو فیصل واوڈا کے خلاف نااہلی کی درخواست کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن نے کہا کہ وہ جھوٹا حلف نامہ جمع کرانے کے مرتکب ہوئے۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق فیصل واوڈا سنہ 2018 کا الیکشن لڑنے کے وقت اہلیت نہیں رکھتے تھے۔
تحریری فیصلے میں الیکشن کمیشن نے بتایا کہ فیصل واوڈا کی امریکی شہریت چھوڑنے کے حوالے سے غلط بیانی کی تحقیق کے لیے کمیشن نے کراچی میں امریکی قونصلیٹ کو گذشتہ ماہ خط لکھا تھا۔
فیصلے کے مطابق کمیشن نے 14 جنوری 2022 کو امریکی قونصلیٹ سے رابطہ کیا جس کے جواب تصدیق کی گئی کہ فیصل واوڈا کی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفیکیٹ 25 جون 2018 کو منظور کیا گیا۔ یہ ثبوت موجودہ معاملے کے لیے کافی تھا۔
فیصل واوڈا نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر مختصر ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ ’ہم الیکشن کمیشن کیے آج کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کریں گے۔‘
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ فیصل واوڈا بطور رکن قومی اسمبلی حاصل کی گئی تنخواہیں اور مراعات واپس جمع کرائیں۔
خیال رہے چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیصل واوڈا کے خلاف نااہلی کیس کی سماعت کے بعد فیصلہ 23 دسمبر 2021 کو محفوظ کیا تھا۔