خان کی رخصتی سے قبل ریڈ زون میں فوجی ٹرک کیوں آئے تھے؟
Reading Time: 2 minutesپاکستان میں سنیچر کی شب سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر قومی اسمبلی میں رائے شماری سے قبل اسلام آباد کے ریڈ زون میں فوجی ٹرک دیکھے گئے تھے جن کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔
معتبر ذرائع کے مطابق عمران خان سے ملاقات کے لیے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی ائی ایس آئی کی ہیلی کاپٹر پر وزیراعظم ہاؤس آمد سے قبل یہ فوجی ٹرک ریڈ زون سکیورٹی کے لیے پہنچے تھے۔
رات نو بجے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے قبل سوشل میڈیا پر تحریک انصاف سے منسلک بعض یوٹیوبرز اور انفلوئنسرز نے یہ خبر دی تھی کہ جنرل باجوہ کو آرمی چیف کے عہدے سے ہٹا کر جنرل فیض حمید کو لگا دیا گیا ہے۔
معتبر ذرائع کے مطابق ڈیجیٹل میڈیا کے لیے عمران خان کے فوکل پرسن ارسلان خالد پر شک ظاہر کیا گیا کہ یہ خبر انہوں نے پی ٹی آئی کے یوٹیوبرز کو دی تھی۔
تحریک انصاف کی جانب سے سنیچر کو رات کے تیسرے پہر ڈاکٹر ارسلان خالد کے گھر لاہور میں چھاپے اور اُن کے اہل خانہ کے فون اور لیپ ٹاپ قبضے میں لیے جانے کی خبر شیئر کرنےکے ساتھ اس واقعے کی مذمت کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ سنیچر کو رات دس بجے عمران خان کو جنرل باجوہ کی ممکنہ برطرفی سے روکنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک درخواست بھی دائر کی گئی تھی۔
بی بی سی اردو نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان نے جنرل باجوہ کو اُن کے عہدے سے ہٹا دیا تھا تاہم وزارت دفاع سے اس کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں ہو سکا تھا۔
فوج کے ترجمان کی جانب سے آرمی چیف کی عمران خان سے ملاقات کی تردید کرتے ہوئے بی بی سی کی خبر کو جھوٹ قرار دیا گیا ہے.