سیاسی انجینیئرنگ کے دو بدنام زمانہ کرداروں کی ملاقات کا ایجنڈا کیا؟
Reading Time: < 1 minuteپاکستان میں گزشتہ پانچ برس کے دوران فوجی طاقت اور عدالتی فیصلوں کے ذریعے سیاسی انجینیئرنگ کے لیے دو بدنام کرداروں یعنی سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ نے ملاقات کی ہے۔
اپنے بڑبولے پن کی وجہ سے عدالتی تاریخ کو گند سے بھرنے والے ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ملاقات میں صرف چائے پی گئی تاہم اُن کے قریبی ذرائع کے مطابق دونوں کرداروں نے ماضی قریب میں ملک کو تباہی کے دھانے پہنچانے کے اپنے کسی بھی عمل پر توبہ تائب اور معافی مانگنے سے گریز پر ڈٹے رہنے کے عزم کو دوہرایا۔
سابق آرمی چیف اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد ویسے تو منظر عام سے غائب ہیں تاہم اپنے گرگوں کے ذریعے صحافیوں کو عمران خان کے حوالے سے کی گئی اپنی انجینیئرنگ سے آگاہ کرتے رہتے ہیں۔
پاکستان میں سوشل میڈیا صارفین نے اس ملاقات کے بعد دونوں کرداروں کو لعنت ملامت کیا ہے۔
ہزاروں صارفین نے دونوں کے خلاف مقدمہ چلانے کا بھی مطالبہ کیا۔ جبکہ بعض نے اُن سے کہا کہ قوم سے معافی مانگیں۔
کئی صارفین نے طنز بھرے میمز بھی شیئر کیے۔ بہت سے افراد نے لکھا کہ 22 کروڑ لوگوں کی بدترین معاشی حالت کے ذمہ دار یہی دو کردار ہیں۔