جب کلسٹر بم کا حملہ پہلی بار دیکھا!
یہ غالباً 1998ء یا 1999ء کے ستمبر کی دن تھے۔ اپنے علاقے وادی گریز (قمری ، منی مرگ ، کلشئی )...
یہ غالباً 1998ء یا 1999ء کے ستمبر کی دن تھے۔ اپنے علاقے وادی گریز (قمری ، منی مرگ ، کلشئی )...
ناصرمغل امریکہ اور طالبان کے مذاکرات میں ڈیڈلاک پیداہوگیا ہے۔ فریقین میں معاہدے کے عنوان پر اختلافات ہیں۔امریکی چاہتے ہیں کہ اسے امن معاہدے کا نام دیاجائے۔ طالبان کا کہناہے کہ انخلا بنیادی اورمرکزی اہمیت رکھتاہے۔ 3روزقبل دوحہ میں براہ راست مذاکرات کاآٹھواں مرحلہ شروع ہوا جس کے بارے میں خیال ظاہر کیا جارہاتھا کہ اس راؤنڈمیں طرفین متفق ہوجائیں گے اورمعاہدے کا اعلان بھی کردیاجائے گا۔ اس ضمن میں امریکی میڈیاکی اس رپورٹ کواہم سمجھا گیاجس کے مطابق امریکی حکومت متوقع معاہدے کے تحت افغانستان سے انخلا کی تیاریاں کررہی ہے اورنہ صرف یہ کہ کابل میں امریکی سفارت خانے کاعملہ کم کیاجارہاہے بلکہ فوج کے نصف سپاہی بھی واپس بلائیں جائیں گے۔ برطانوی خبرایجنسی کے مطابق 13اگست سے پہلے معاہدے کااعلان متوقع ہے۔تاہم صورت حال کچھ گڑبڑکاشکارنظرآنے لگی ہے۔طالبان کے دوحہ میں ترجمان سہیل شاہین کاایک پاکستانی روزنامے کوانٹرویومیں کہناہے کہ 80فی صد بات چیت مکمل ہوچکی ہے۔اس گفتگومیں ان کی یہ بات خاصی حیران کن ہے جس کے مطابق افغانستان سے انخلا کامعاملہ ابھی تک مذاکرات کی میزپرنہیں آیااورنہ اسے تحریری صورت میں لایاگیاہے بلکہ امریکہ ایسے اشارے دے رہاہے جن سے لگتاہے کہ وہ افغانستان سے فوج نکالے گا اورہمیں امیدہے کہ گفت وشنید کے تازہ مرحلے میں اس پر معاہدہ ہوجائے گا۔لگ بھگ ایک سال میں اگرانخلا کامعاملہ مذاکرات کی میزپرنہیں آیاتوپھر7راؤنڈزمیں کیابات ہوتی رہی ہے۔ طالبان ترجمان نے اس کی وضاحت نہیں کی۔ بظاہرلگتاہے کہ امریکہ نے سفارتی میدان میں طالبان کو شکست دے دی ہے یاکم ازکم انہیں الجھالیاہے۔اگر مذاکرات ناکام ہوجاتے ہیں تو امریکہ نئے سرے سے،...
سینٹ میں چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام بنا دی گئی۔ متحدہ اپوزیشن واضح برتری رکھنے کے باوجود صادق سنجرانی...
عبدالجبار ناصر کسی بھی مہذب معاشرے قانونی اور اخلاقی طور پر زبان سے نکلے یا لکھے ہوئے ایک ایک لفظ کی...
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پیر کے روز تیز ترین انصاف کے موضوع پر ایک سیمنار میں تقریر کی ۔...