پانامہ پیپرز کیس، سپریم کورٹ ثبوتوں پر ناراض
Reading Time: < 1 minuteچیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے تحریک انصاف کے ‘دستاویزی شواہد’ کو عدالتی وقت کا ضیاع قرار دیا ہے، جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ 686 صفحات میں اخبارات کے تراشے ہیں، 1982 سے الف لیلی کی کہانیاں لکھی ہوئی ہیں _ چیف جسٹس نے کہا کہ جس طرح کی کتابیں چھاپ کر عدالت میں پیش کی جا رہی ہیں پاناما کیس کیلئے الگ سیل کھولنا پڑے گا _ عدالت میں نواز شریف کے بچوں کے وکیل کی جانب سے قطر کے شیخ کی دستاویز نے سپریم کورٹ کے ججوں کے لیے تفریح طبع کا سامان کر لیا، جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ کیا وکیل نے خود بھی قطر کے شیخ کی دستاویز پڑھ لی ہے، یہ سنی سنائی بات ہے، شیخ کہتے ہیں کہ ان کے والد اور نوازشریف کے والد کے اچھے تعلقات تھے اس لیے اتنی بڑی رقم تحفے میں دی _ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پوچھا کہ کیا قطر کے شیخ پھر اپنی دستاویز پر جرح کے لیے عدالت میں پیش ہونگے؟ مقدمے کی سماعت دو دن کیلئے ملتوی کردی گئی _