میانمار میں انسانیت کے خلاف جرائم
Reading Time: < 1 minuteایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری کی گئی تازہ رپورٹ میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف میانمار فوج کے مبینہ تشدد کو ‘انسانیت کے خلاف جرائم’ کے زمرے میں شمار کیا ہے۔ بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیم نے کہا ہے کہ نے میانمار کی سکیورٹی فورسز پر روہنگیا مسلمانوں کے قتل، ریپ، ٹارچر اور لوٹنے کے الزامات ہیں۔ دوسری جانب میانمار کی حکومت نے رپورٹ میں لگائے گئے الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ وہ ریاست رخن میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔ علاقائی تنظیم آسیان میانمار کے دارالحکومت ینگون میں اجلاس منعقد کر رہی ہے جس میں پرتشدد کارروائیوں پر بحث کی جائے گی۔ گزشتہ ماہ اقوام متحدہ نے کہا تھا کہ میانمار کی حکومت روہنگیا مسلمانوں کی ‘نسل کشی’ میں ملوث ہے۔ میانمار کے ریاستی ذرائع ابلاغ کے مطابق مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاون میں اب تک 86 افراد مارے گئے جبکہ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 27 ہزار افراد جن کی اکثریت روہنگیا اقلیتی آبادی پر مشتمل ہے سرحد عبور کر کے بنگلہ دیش ہجرت کر گئے ہیں۔