لشکر طیبہ کے دو رہنما عالمی دہشت گرد
امریکہ نے لشکر طیبہ کے دو مزید رہنماؤں کے نام اور اس کی ذیلی تنظیم المحمدیہ سٹوڈنٹس کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔ امریکی وزارت خارجہ نے لشکر طیبہ کا نام دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں دسمبر 2001 میں شامل کیا تھا۔ امریکی وزارت خارجہ کے مطابق المحمدیہ سٹوڈنٹس لشکر طیبہ کا طلبہ ونگ 2009 میں قائم کیا گیا تھا۔ امریکی وزارت خارجہ کا دعویٰ ہے کہ المحمدیہ سٹوڈنٹس ریکروٹ کرنے کے کورسز اور نوجوانوں کے لیے دیگر سرگرمیوں کا انعقاد کرتی ہے۔ لشکر طیبہ کے جن دو رہنماوں کو غیر ملکی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا ہے ان میں محمد سرور اور شاہد محمود شامل ہیں۔ محمد سرور لاہور میں گذشتہ 10 سال سے لشکر طیبہ کے سینیئر رہنما ہیں اور کئی اہم منصبوں پر فائز رہ چکے ہیں اور وہ آج کل لشکر طیبہ کے لاہور کے امیر ہیں۔ امریکی وزارت خارجہ کے نوٹیفیکیشن کے مطابق شاہد محمود کراچی میں لشکر طیبہ کے رہنما ہیں اور وہ اس تنظیم کے ساتھ 2007 سے منسلک ہیں۔ جون 2015 اور جون 2016 کے درمیان وہ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے نائب چیئرمین رہ چکے ہیں۔