عالمی خبریں

ترکی اور ہالینڈ میں کشیدگی عروج پر

مارچ 14, 2017 < 1 min

ترکی اور ہالینڈ میں کشیدگی عروج پر

Reading Time: < 1 minute

ترکی نے ہالینڈ کی جانب سے اس کے وزرا کو ریفرینڈم کے لیے مہم چلانے سے روکنے کے بعد کئی جوابی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے ان ممالک پر نازی ہونے کا الزام لگایا تھا جس کے باعث سفارتی کشیدگی پیدا ہوئی ہے۔ ہالینڈ کے نائب وزیرِاعظم لوڈویجک آشر نے ترک صدر کے بیان کے جواب میں کہا ہے کہ ایک ایسی حکومت جو انسانی حقوق کے حوالے سے پیچھے جارہی ہے، اس کی جانب سے ہمیں نازی کہا جانا قابلِ نفرت ہے۔

ترکی میں 16 اپریل کو صدر کے اختیارات میں اضافے کے لیے جو ریفرینڈم منعقد کیا جا رہا ہے اس کے تحت ترکی کو پارلیمانی طرز حکومت کے بجائے امریکہ کی طرح صدارتی طرز حکومت میں تبدیل کرنے کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔ یورپی ممالک میں آباد ترکوں کی ووٹنگ میں شرکت کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے ترک حکومت ریلیاں منعقد کر رہی ہے تاکہ صدر کے اختیارات میں اضافے کے حق میں ووٹ حاصل کیے جا سکیں۔

ترک نائب وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہالینڈ کے سفیر کو انقرہ واپس آنے سے روکا جائے گا اور اعلیٰ سطح کے سیاسی مذاکرات منسوخ کیے جائیں گے۔

اس سے قبل ہالینڈ کی وزارتِ خارجہ کی طرف سے جاری کی گئی ہدایات میں ترکی میں موجود ہالینڈ کے شہریوں کو محتاط رہنے کو کہا گیا تھا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے