کابل دھماکوں کی زد میں
Reading Time: < 1 minuteافغان دارالحکومت کابل دھماکوں کی زد میں ہے ۔ کابل میں ایک جنازے کے دوران متعدد دھماکوں سے چار افراد ہلاک اور 21 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ جمعے کے روز مظاہروں کے دوران ہلاک ہونے والے سالم ایزدیار کے جنازے میں متعدد بم دھماکے ہوئے ہیں۔ سالم ایزدیار افغان حکومت میں ایک سینیٹر محمد عالم ایزدیار کے بیٹے تھے ۔ سالم ایزدیار جمعے کے روز پولیس کی مظاہرین پر فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں میں شامل تھے۔ کابل میں ہونے والے مظاہرے افغانستان میں بگڑتی ہوئی سکیورٹی صورتحال کے حوالے سے کیے جا رہے تھے۔ سالم ایزدیار کے جنازے میں افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو عبد اللہ عبد اللہ بھی شریک تھے تاہم انھیں اس حملے میں کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ جائے وقوع سے کم از کم تین دھماکوں کی آواز سنی گئی ہے۔ افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں اس حملے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔ مظاہرے کابل میں غیرملکی سفارتخانوں اور صدارتی محل کے قریب ہونے والے ایک دھماکے کے بعد کیے گئے تھے جس میں تقریباً 90 افراد ہلاک اور 350 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔ دھماکوں کے بعد کابل میں بیشتر علاقوں میں کرفیو لگا ہوا ہے۔