روہنگیا بچوں کی کشتی ڈوب گئی
Reading Time: < 1 minuteمیانمار برما کے روہنگیا مسلمانوں کے لیے کہیں بھی جائے اماں نہیں ہے، ایک طرف خونخوار برمی فوج ان کی درپے ہے تو دوسری طرف دریا کی طغیانی ان کے لیے موت کا منہ کھولے ہوئے ہیں _ حکام کا کہنا ہے کہ روہنگیا کی ایک کشتی بنگلہ دیشی سرحد کے قریب ڈوبنے سے چودہ افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جن میں دس بچے اور چار خواتین ہیں _
میانمار کی ریاست رخائن میں ظلم و تشدد کہ وجہ سے نقل مکانی کرنے والے مسلمانوں کی کشتی میں گنجائش سے زیادہ افراد سوار تھے، دس بچوں سمیت چودہ افراد ڈوب کر جاں بحق ہو گئے،تفصیلات کے مطابق روہنگیا مہاجرین سمندری راستے سے بنگلا دیش جانے کی کوشش کر رہے تھے،دوران سفر ان کی کشتی بے رحم موجوں کی نذر ہو گئی، عینی شاہدین اور زندہ بچ جانے والے افراد نے بتایا کہ ساحل کے قریب کشتی کسی شے سے ٹکراکر الٹ گئی،خواتین اور بچے ہماری آنکھوں کے سامنے ڈوبے اور کچھ دیر بعد ان کی لاشیں ساحل پر موجود تھیں،خیال رہے کہ رواں برس 25 اگست کو ریاست رخائن میں شروع ہونے والے فوجی آپریشن کے بعد سے اب تک بنگلادیش نقل مکانی کی کوشش کرنے والے 120 روہنگیا مسلمان ڈوب چکے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی تھی۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 25 اگست سے اب تک 5 لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان بنگلادیش ہجرت کر چکے ہیں۔