گیس چوری کیلئے سرنگ
Reading Time: < 1 minuteپاکستان میں بجلی اور گیس کی چوری عام سی بات ہے، بجلی کے لیے کنڈے ڈالے جاتے ہیں اور گیس کے لیے میٹر کے بغیر پائپ گزارے جاتے ہیں مگر اب گیس کے محکمے نے ایک ایسی فیکٹری کا سراغ لگایا ہے جو سرنگ کھود کر گیس چوری کر رہی تھی _
خیبر پختونخواہ کے ضلع ہری پور کے صنعتی علاقے حطار میں میں فیکٹری کو 600 میٹر سرنگ کے زریعے مین لائن سے گیس چوری کر کے چلایا جا رہا تھا،
گزشتہ کچھ عرصہ سے حطار روڈ پر واقع دیہات کوگیس کے کم پریشر کی شکایات تھیں اور ایک ہفتہ قبل حطار اور دیگر قریبی علاقوں میں گیس پریشر انتہائی کم ہوا تو مقامی لوگوں نے محکمہ گیس کے افسران کو شکایات کیں جس پر ایف آِئی اے نے ایکشن لیا اور ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر نعیم خان اپنی ٹیم کے ساتھ اور سوئی ناردرن گیس کی ٹیم نے ڈسٹرک انچارج کی سربراہی میں کام شروع کیا، پہلے تو فیکٹری گیٹ پر شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، اسکے بعد پولیس کی مدد لی گئی اس دوران فیکٹری کا مالک موقع سے فرار ہو گیا فیکٹری کے اندر سلیکیٹ کی بھٹیاں لگی ہوئی تھیں جن کو غیر قانونی سپلائی دی جا رہی تھی .فیکٹری کے اندر تقریبا 30 فٹ گہری ٹنل بنائی گئی تھی جو کہ روڈ کراس کرکے گیس کی مین لائن جو کہ 6 انچ اور دوسری 9 انچ لائن کے ساتھ تھی 6 انچ لائن والا کنکشن کھدائی کے بعد مل گیا . اس سرنگ میں باقاعدہ آکسیجن کیلئے بلور لگا یا گیا تھا. . روشنی کا انتظام تھا اور بریکٹ فین بھی نصب کئے گئے تھے_