اٹھارہ برس کی ہو تب
Reading Time: < 1 minuteسوشل میڈیائی جہادیوں کو ایک اور موضوع ہاتھ آ گیا ہے مگر اس بار بھارت میں اس پر مباحثہ جاری ہے ۔ انڈین سپریم کورٹ بھی خبروں میں آ گئی ہے ۔ انڈین سپریم کورٹ نے نابالغ بیوی کے ساتھ جسمانی تعلقات قائم کرنے کے مقدمے میں سخت فیصلہ سنایا ہے۔
خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق عدالت عظمیٰ نے کہا ہے کہ 18 سال سے کم عمر بیوی کے ساتھ جسمانی تعلق قائم کرنا جرم ہے۔ عدالتی فیصلے کے مطابق اسے ریپ تسلیم کیا جائے گا۔ عدالتی فیصلہ کہتا ہے کہ نابالغ بیوی ایک سال کے دوران اس کے خلاف شکایت درج کرا سکتی ہے۔
اس سے قبل ریپ کے متعلق انڈین پینل کوڈ یعنی تعزیرات ہند کی دفعہ 375 میں ایک استثنی تھا جس کے مطابق میریٹل ریپ یعنی شادی کے بعد تعلق کو جرم نہیں کہا گیا۔ لیکن اب 18 سال سے کم عمر کے معاملے میں یہ استثنی نہیں رہا۔ اگر شوہر اپنی نابالغ بیوی کی مرضی کے بغیر اس سے جسمانی تعلق قائم کرتا ہے تو یہ جرم ہے۔
انڈیا میں بالغ قرار دیے جانے کی عمر 18 رکھی گئی ہے اور سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اس میں کمی نہیں کی جا سکتی۔
دہلی ہائی کورٹ میں مرکزی حکومت نے یہ دلیل پیش کی تھی کہ اسے جرم میں شمار کرنے سے ‘شادی کا نظام’ غیر مستحکم ہو جائے گا ۔