اغوا کاروں کو پناہ دینے کی فرد جرم
امریکی اخبارات کے بعد اب خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے سربراہ نے بھی پاکستان پر اغوا کاروں کو پناہ دینے کی فرد جرم لگائی ہے ۔ واشنگٹن میں تھنک ٹینک فاؤڈیشن فار ڈیفنس آف ڈیموکریسیز میں سی آئی اے کے ڈائریکٹر مائیک پاؤمپے نے اپنے خطاب کہا ہے کہ گذشتہ ہفتے بازیاب کروائے گئے غیر ملکی خاندان کو پانچ سال تک پاکستان میں ہی رکھا گیا تھا۔
سی آئی اے کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ گذشتہ ہفتے ایک انتہائی اچھا نتیجہ نکلا ہے جب ہم چار امریکی شہریوں کو بازیاب کروا سکے ہیں جنھیں پانچ سال تک پاکستان میں رکھا گیا تھا۔ مائیک پاؤمپے نے کہا کہ تاریخ ہمیں یہ بتاتی ہے کہ افغانستان میں پاکستان کے حوالے سے ہمیں توقعات کم رکھنی چاہییں۔
کارروائی کے بعد پاکستان کی فوج نے کہا تھا کہ ان مغوی افراد کو افغانستان سے پاکستان منتقل کیا جا رہا تھا اور اس دوران امریکی انٹیلیجنس کی مدد سے پاکستانی فوج نے سرحدی علاقے میں کارروائی کر کے انھیں بازیاب کروایا۔ بازیاب کرائے گئے افراد میں ایک کینیڈا کے شہری جوشوا بوئل،ان کی امریکی بیوی کیٹلن کولمین اور تین بچے شامل ہیں ۔مائک پاؤمپے نے کہا کہ امریکہ وہ تمام کوششیں کر رہا ہے جس سے افغان طالبان مذاکرات کی میز پر آ جائیں اور طالبان کو یقین ہو جائے کہ وہ یہ معاملہ میدانِ جنگ میں فتح سے حل نہیں کر سکتے۔ مائک پاؤمپے نے ایران اور القاعدہ کے درمیان تعلقات کے تناظر میں یہ بھی کہا کہ آئندہ چند روز میں امریکی حکومت 2011 میں ایبٹ آباد میں ہونے والی کارروائی کے بارے میں دستاویزات بھی جاری کرے گی۔