نیویارک میں حملے کے بعد
امریکا کے شہر نیویارک میں حملے کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہوم لینڈ سکیورٹی کے محکمے کو جانچ پڑتال کے عمل میں تیزی لانے کا حکم دیا ہے۔ نیویارک کے علاقے مین ہیٹن میں دہشت گردی کے واقعے میں آٹھ افراد کی ہلاکت ہوئی تھی ۔ منگل کی شام ایک ٹرک میں سوار شخص نے لوئر مین ہیٹن کے علاقے میں سائیکل سواروں کے لیے مختص جگہ پر موجود افراد پر اپنی گاڑی چڑھا دی تھی۔ واقعے میں مرنے والوں میں ارجنٹینا کے پانچ شہری شامل ہیں جبکہ 11 افراد شدید زخمی ہوئےتھے۔ پولیس نے 29 سالہ شخص کو نقلی بندوق لہراتے ہوئے گاڑی کے باہر گرفتار کیا تھا ۔ امریکی میڈیا نے گرفتار شخص کا نام سیف اللہ سائپوف بتایا جو 2010 میں ازبکستان سے امریکہ آیا تھا ۔ حکام نے اس کو ایک دہشت گرد حملہ قرار دیا تھا۔ امریکی ٹیلی ویژن چینل کے مطابق گاڑی سے ملنے والے پیغام میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کا حوالہ موجود ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس واقعے کے بارے میں بریفنگ دی گئی ہے جس کے بعد انھوں نے ٹوئٹر پر اپنے پیغامات میں اس بارے میں بیان دیے۔ ٹرمپ نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا کہ انھوں نے سخت جانچ پڑتال کے پہلے سے جاری پروگرام میں تیزی لانے کا حکم دیا ہے ۔