ایک کھرب ڈالر کی خرد برد
Reading Time: < 1 minuteسعودی اٹارنی جنرل شیخ سعود المجیب ملک میں حالیہ عشروں کے دوران ایک کھرب ڈالر کی خرد برد اور دو سو افراد کو گرفتار کرنے کا انکشاف کیا ہے ۔ سعودی اٹارنی جنرل نے انسدادِ بدعنوانی مہم کے تحت حراست میں لیے گئے افراد کا نام نہیں لیا تاہم سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق ان میں شہزادے، وزرا اور بااثر کاروباری شخصیات شامل ہیں۔ اٹارنی جنرل شیخ سعود المجیب نے انسدادِ بدعنوانی مہم کے حوالے سے کہا ہے کہ غلط کاری کے شواہد بہت مضبوط ہیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس پکڑ دھکڑ سے سعودی عرب میں عام مالیاتی سرگرمیاں متاثر نہیں ہوں گی اور صرف ذاتی اکاؤنٹ ہی منجمد کیے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اب تک کل دو سو آٹھ افراد سے تفتیش کی گئی جن میں سے سات کو رہا کر دیا گیا ہے۔
گذشتہ ہفتے سعودی عرب میں شہزادوں، سرکاری عہدیداروں اور سرمایہ داروں کی گرفتاری کو سرکاری طور پر بدعنوانی کے خلاف کریک ڈاؤن سے منسلک کیا گیا ہے۔ بین الاقوامی مبصرین کا کہنا ہے کہ گرفتار شدگان کا خاندانی و کاروباری پس منظر ثابت کرتا ہے کہ ان میں سے بیشتر لوگ اپنے سیاسی نظریات اور خاندانی وابستگیوں کی وجہ سے گرفتار کیے گئے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ جن لوگوں کو پکڑا گیا ان کی اکثریت ریاض کے لگژری ہوٹل میں نظربند ہے۔