میڈاس ایڈورٹائزنگ کا مالک گرفتار
سپریم کورٹ نے پانچ ارب روپے کے سرکاری اشتہارات کی کرپشن کے ریفرنس میں نیب کے ہاتھوں گرفتار شرجیل میمن کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج کر دی ہے_ سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ گرفتاری کے بعد اب ہائیکورٹ سے ضمانت کیلئے رجوع کیا جا سکتا ہے _ مقدمے میں ضمانت قبل از گرفتاری خارج ہونے پر پاکستان کے بڑی ایڈورٹائزنگ ایجنسی میڈاس کے مالک انعام اکبر کو نیب حکام نے سپریم کورٹ سے گرفتار کر لیا ہے ۔
نیب پراسیکیوٹر نے جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی عدالتی بنچ کو بتایا کہ ملزم انعام اکبر اشتہاری کمپنیوں کے مالک ہیں، کرپشن کے اصل بینفیشری انعام اکبر ہیں، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم یوسف کبوڑو محکمہ اطلاعات سندھ میں ڈپٹی ڈائریکٹر ہیں، یوسف کبوڑو نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ۔ عدالت نے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج کر دی جس کے بعد پاکستان کے بڑی ایڈورٹائزنگ ایجنسی میڈاس کے مالک انعام اکبر کو نیب حکام نے سپریم کورٹ سے گرفتار کر لیا ہے _ عدالت نے شرجیل میمن کی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے خلاف درخواست بھی خارج کر دی اور کہا کہ گرفتاری کے بعد دونوں درخواستیں غیر موثر ہو چکی ہیں، ملزم ضمانت بعد ازگرفتاری کیلئے ہائی کورٹ سے رجوع کرسکتا ہے ۔
شرجیل میمن کے شریک ملزمان انعام اکبر اور یوسف کبوڑو کی ضمانت قبل ازگرفتاری خارج ہونے پر ان کو عدالت کے احاطے سے قومی احتساب بیورو کے حکام نے حراست میں لے لیا ۔
عدالت نے دیگر دو شریک ملزمان بشارت مرزا اور اقبال زیڈ احمد کی درخواستوں پر نوٹس جاری کرتے ہوئے نیب سے جواب طلب کیا ہے ۔ دونوں ملزمان نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے اجراء چیلنج کر رکھا ہے ۔