گُڈ طالبان اب مزید ناقابلِ قبول، ضرورت ہے تو فوج میں بھرتی کریں: وزیراعلیٰ گنڈاپور
خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ گُڈ طالبان اب مزید ناقابلِ قبول ہیں اور اگر اُن کی ضرورت ہے تو فوج میں بھرتی کریں اور لڑائیں۔
اُنہوں نے ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ پہلے بھی ایپکس کمیٹی میں اس حوالے سے اپنے تحفظات سب کے سامنے رکھے تھے۔
گنڈاپور کی اس حوالے سے پریس کانفرنس کا متن/ٹرانسکرپٹ ذیل میں ہے۔
پورا پاکستان اُس وقت جان گیا تھا۔ مجھے کسی کا خوف نہیں ہے۔ کسی خوف کے بغیر یہ بات پہلے دن سے کرتا آیا ہوں اور اب دُہراتا ہوں کہ اُس کے بعد ہم نے آپریشن کیے، ہم نے اُن (گُڈ طالبان) کو علاقوں سے خالی کرایا، آپ کے وہ ویڈیوز دیکھیں، وہ ویڈیوز دیکھنے کے بعد دوبارہ اُن لوگوں کو لایا گیا۔
دوبارہ اُن لوگوں کو جب پکڑا گیا تو ہماری آئی ایس آئی اور ہماری ایم آئی (ملٹری انٹیلیجنس) نے اُن لوگوں کو اُون کیا کہ یہ لوگ ہمارے لوگ ہیں، مہربانی کریں ہم اُن کو استعمال کرتے ہیں کسی بھی کام کے لیے، اور اُن لوگوں کو پولیس سے چُھڑوایا، اب دوبارہ وہ لوگ پھر زیادہ ہو چُکے ہیں، تو مہربانی کریں اپنے وردی والے بندوں کے ذریعے یہ جنگ لڑیں۔
گُڈ طالبانوں کے ذریعے جو آپ اُن کو اون کر کے جنگ لڑنے کی کوشش کر رہے ہیں اُس سے آپ کے اور عوام کے درمیان اعتماد ختم ہو رہا ہے، آپ کے اور میری پولیس کے درمیان اعتماد ختم ہو رہا ہے، آپ کے اور میری حکومت/انتظامیہ کے درمیان اعتماد ختم ہو رہا ہے، گُڈ طالبان ناقابلِ قبول ہیں۔
اگر آپ کو اُن کی ضرورت ہے تو اُن کو فوج میں بھرتی کر لو، وردی پہنا کر کشمیر میں لڑاتے ہو، کسی اور محاذ پر لڑاتے ہو، جہاں چاہے لڑا لو، اِس طریقے سے شہروں میں یہ نہیں گھومیں گے۔