پاکستان

بھارت، امریکا سے باخبر ہیں، پاکستان

جنوری 11, 2018 3 min

بھارت، امریکا سے باخبر ہیں، پاکستان

Reading Time: 3 minutes

ترجمان دفتر خارجہ نے کوئٹہ دھماکوں اور قصور میں انسانیت سوز واقعے کی مذمت کی، کہا کہ گذشتہ روز پاکستان میں تعینات سفیروں کو دفتر خارجہ میں بریفنگ دی گئی، سفیروں کو پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف اقدامات، لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت، را، این ڈی ایس گٹھ جوڑ پر بریفنگ دی گئی، سفیروں کو بتایا گیا کہ حالیہ کوئٹہ دھماکوں کے تانے بانے بھی افغانستان سے ملتے ہیں، کشمیر میں انسانیت سوز مظالم کا سلسلہ جاری ہے، بین الاقوامی برادری کشمیر میں جاری مظالم بند کروانے کیلئے کردار ادا کرے  –

دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ گزشتہ سال 1970 مرتبہ بھارتی سیکیورٹی فورسز نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی _ ترجمان کا کہنا تھا کہ  سیکورٹی تعاون کے معاملے پر امریکی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں، دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا 120 ارب ڈالر سے زائد نقصان ہوا، افغانستان میں پاکستان مخالف دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں پر تشویش ہے _

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ کہ امریکہ اور پاکستان باہمی دلچسپی کے معاملات پر باہمی رابطہ میں ہیں، مختلف موضوعات پر دونوں ممالک کی بات چیت جاری ہے، ہم نے کامیابی سے القایدہ کو اکھاڑ پھینکا اور اس بات سے امریکہ بھی آگاہ ہے، امریکی قیادت کی اشتعال انگیز بیانات کے باوجود پاکستان بات چیت سے مسایل کے حل پر یقین رکھتا ہے _

مشیر قومی سلامتی نے سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے تہران کا دورہ کیا، ایرانی قیادت سے ان کی ملاقاتیں ہوئیں جن میں باہمی دلچسپی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیاگیا، بھارت کے ساتھ تمام معاملات پر بات چیت کیلئے تیار ہیں، بھارت کے ساتھ تصفیہ طلب امور میں کشمیر سرفہرست ہے، بھارت کے ساتھ دہشت گردی پر بھی بات کرنے کیلئے تیار ہیں، بھارت 12 جنوری کو 31 سیٹلائٹس خلاء میں بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے، اطلاعات کے مطابق مذکورہ سیٹلائٹس میں سرویلنس (جاسوسی) کے آلات بھی نصب ہیں، خلائی ٹیکنالوجی کا پرامن استعمال تمام ریاستوں کا حق ہے، بھارت خلائی ٹیکنالوجی کے عسکری استعمال سے گریز کرے، ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے جو خطے میں طاقت کے توازن میں بگاڑ پیدا کریں

ترجمان نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ حالیہ رابطوں کی تفصیل ابھی میڈیا کے ساتھ شیئر نہیں کی جا سکتیں،  وزیر خارجہ کے امریکہ کے حوالے سے حالیہ بیانات کو مخصوص تناظر میں دیکھنے کی ضرورت ہے، وزیر خارجہ کا بیان امریکہ کی جانب سے مسلسل دھوکہ دہی پر جھنجھلاہٹ کا اظہار ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی خبررساں ادارے دی کوئنٹ کی خبر سے کلبھوشن یادیو کے معاملے پر ہمارے موقف کی تصدیق ہوئی، بھارتی حکومت کے دباو پر خبر کو ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا، انٹرنیٹ سے خبر کے ڈیجیٹل ٹریس کو بھی ختم کرنے کی کوشش کی گئی، خبر دینے والا صحافی بھی تاحال لاپتہ ہے_

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکہ اور پاکستان باہمی دلچسپی کے معاملات پر باہمی رابطہ میں ہیں، مختلف موضوعات پر دونوں ممالک کی بات چیت جاری ہے، ہم نے کامیابی سے القایدہ کو اکھاڑ پھینکا اور اس بات سے امریکہ بھی آگاہ ہے، امریکی قیادت کی اشتعال انگیز بیانات کے باوجود پاکستان بات چیت سے مسایل کے حل پر یقین رکھتا ہے، مشیر قومی سلامتی نے سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے تہران کا دورہ کیا، ایرانی قیادت سے ان کی ملاقاتیں ہوئیں جن میں باہمی دلچسپی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیاگیا،  پاکستان خطے کے حوالے سے امریکی اور مغربی پالیسیوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے، امریکہ نے جہاد کے فلسفے کو اپنی مرضی کے مطابق تبدیل کیا، مغربی جامعات نے مدارس کے لیے نیا نصاب تشکیل دیا، اس نصاب کے تحت جہادیوں کو سویت یونین کے خلاف لڑنے کے لیے تیار کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ سویت یونین کو شکست کے بعد امریکہ خطے سے چلا گیا، پاکستان اور خطے کے آج کے حالات اس امریکی حکمت عملی کا نتیجہ ہیں، آج یہ خطرہ پھیل کر تمام اقوام کے لیے چیلنج بن چکا ہے، الزام تراشیوں کے بجائے مغرب ذمہ دارانہ کردار ادا کرے، حافظ سعید کے حوالے سے اقوام متحدہ کی پابندیوں پر مکمل عمل درآمد کر رہے ہیں، پابندیوں کی فہرست میں شامل افراد کے اثاثے منجمد، اسلحے کی خریداری اور سفری پابندیاں عائد ہیں ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے سربراہ کے دورہ بھارت سے آگاہ ہیں، سی آئی اے کے سربراہ کی راء حکام سے ملاقاتیں اور دورہ کابل سے پاکستان آگاہ ہے۔اپنے قومی مفادات کے تخفظ کے لیے تمام تر اقدامات اٹھا رہے ہیں، متعلقہ حکومتوں سے رابطے میں ہیں

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے