متفرق خبریں

ہائی کورٹ میں خدا کا خوف نہیں، چیف جسٹس

فروری 14, 2018 2 min

ہائی کورٹ میں خدا کا خوف نہیں، چیف جسٹس

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ نے ادویات کی قیمتوں کے کیس میں سندھ ہائیکورٹ کے اسٹے آرڈر جاری کرنے کے فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے ہیں کہ سندھ ہائی کورٹ حکم امتناع پر حکم امتناع دے رہی ہے، بڑے بڑے وکیل جا کر چیمبر میں حکم امتناع لے آتے ہیں،کیا ہمیں بیٹھے ہوئے سمجھ نہیں آرہی، سندھ ہائی کورٹ میں کسی کو خدا کا خوف نہیں، جس نے ہائی کورٹ میں کام نہیں کرنا وظیفہ اور پنشن لے اور گھر جائے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ عدالت نے سندھ ہائی کورٹ سے ادویات کمپنیوں اور قیمتوں سے متعلق ریکارڈ طلب کرلیا،عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سندھ ہائی کورٹ کاکمال یہ ہے کہ قانون کو معطل کر دیا ہے، سندھ ہائی کورٹ پندرہ روز میں حکم امتناع کی درخواستوں پرفیصلہ کرے،اگر سندھ ہائی کورٹ فیصلہ نہیں کرے گی تو حکم امتناع واپس لے لیں گے، سندھ ہائی کورٹ حکم امتناع پر حکم امتناع دے رہا ہے،سندھ ہائی کورٹ آنکھیں بند کرکے حکم امتناع دے رہی ہے، بڑے بڑے وکیل جاکرچیمبر میں حکم امتناع لے آتے ہیں ،کیا ہمیں بیٹھے ہوئے سمجھ نہیں آرہی، حکم امتناع سے قانون کو معطل کرنا قابل قبول نہیں ۔
پاکستان 24 کے مطابق ادویات کمپنی کے وکیل نے کہاکہ ہماری کمپنی عوام کو 50 فیصد کم قیمت پر ادویات دے رہی ہے۔چیف جسٹس نے کہاکہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں تبدیلی آگئی ہے، صحت اور ادویات کے معاملات جنگی بنیادوں پر چلنے چاہئیں۔ سندھ ہائی کورٹ جیسے حکم امتناع بانٹ رہا ہے، کیا ایسے ہوسکتا ہے، جس نے ہائی کورٹ میں کام نہیں کرنا وظیفہ اور پنشن لے اور گھر جائے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ خدا کا خوف کریں، سندھ ہائی کورٹ میں کسی کوخدا کا خوف نہیں، اس سسٹم نے چلناہے لوگوں کو انصاف ملنا ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ریگولیٹر کیا کرے جب عدالت حکم امتناع دے رہی ہے، ایسا کوئی اختیار استعمال نہیں کریں گے جس کا آئین یاقانون اجازت نہ دے ۔ ہوسکتا ہے مقدمات کا جائزہ لے کر واپس ہائی کورٹ کو بھیج دیں ۔ عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے