زینب کے قاتل کو سزا کا فیصلہ
Reading Time: < 1 minuteانسداد دہشت گردی لاہور کی خصوصی عدالت نے قصور میں زیادتی کے بعد قتل کی گئی زینب کے مقدمے میں فیصلہ سنا دیا ہے ۔ عدالت نے جرم ثابت ہونے پر زینب کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے عمران علی کو چار بار سزائے موت دینے کا حکم دیا ہے ۔ عمران کو 32 لاکھ روپے جرمانہ،عمر قید، لاش چھپانے پر سات سال قید کا حکم بھی دیا گیا ہے۔ ملزم کا ٹرائل کوٹ لکھپت جیل میں مکمل کیا گیا تھا، فیصلہ بھی جیل میں ہی سنایا گیا ہے ۔
فیصلہ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج سجاد احمد نے سنایا ۔ زینب کے والد محمد امین اور دیگر رشتہ دار بھی فیصلے کے وقت کوٹ لکھپت جیل میں موجود تھے۔ سپریم کورٹ نے ملزم عمران علی کے خصوصی ٹرائل کا حکم دیا تھا جس کے بعد انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل کرتے ہوئے سناعت مکمل کرکے اعتراف جرم کرنے عمران علی کو سزا سنائی ۔ عمران کو 23جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا۔
معصوم زینب کی لاش گمشدگی کے تیسرے دن کوڑے کے ڈھیر سے ملی تھی اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق عمران نے سات سالہ زینب کو زیادتی کے دوران تشدد کا نشانہ بھی بنایا تھا ۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں پراسکیوٹر جنرل پنجاب احتشام قادر نے اس مقدمہ قتل کا ٹرائل خود اپنی نگرانی میں مکمل کروایا ۔
عدالت نے علی عمران کو صرف زینب قتل کیس میں سزا سنائی گئی ہے، باقی7بچیوں کے ساتھ زیادتی اور انہیں قتل کرنے کے مقدمات میں ملزم کو سزا ہونا ابھی باقی ہے۔
زینب قتل کیس میں عمران کا ٹرائل چار روز یعنی میں مکمل ہوا۔ ملزم عمران کے وکیل مہر شکیل نے عمران کے اعتراف جرم کے بعد اس مقدمے سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔