پاکستان

مسابقتی کمیشن اور ایف بی آر

مارچ 26, 2018 2 min

مسابقتی کمیشن اور ایف بی آر

Reading Time: 2 minutes

مسابقتی کمیشن پاکستان سی سی پی نے وفاقی ریونیو بورڈ ایف بی آر کو پالیسی نوٹ جاری کیا ہے _ کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان نے ایف بی آر کی جانب سے تمباکو مصنوعات کے لیے ٹیکس سٹامپس، مانیٹرنگ اور ٹریکنگ سسٹم کے لئے ریکوئسٹ فار پروپوزل ( آر ایف پی) کی چند شقوں میں ترامیم تجویز کی ہیں _

ایف بی آر کو پالیسی نو ٹ جاری کیا گیا ہے تا کہ اس عمل میں زیادہ سے زیادہ بولی دہندگان کی شمولیت یقینی بنائی جا سکے ۔ایف بی آرکی جانب سے تمباکو مصنوعات کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے زریعے حکومت کو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور اور سیلز ٹیکس کی مد میں آمدن میں اضافہ ہو گا، اس سے تمباکو کی پیداوار اور فروخت کا مکمل ریکارڈ مرتب کیا جا سکے گا۔

سی سی پی نے اس ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو سراہا ہے، سسٹم سے رجسٹرڈ کاروباری ادارے بھی تمباکو کی غیر قانونی خریدوفروخت سے ہونے والے نقصانات سے بچ سکیں گے۔

سی سی پی نے ایف بی آر کو اس ٹینڈر میں کمپیٹیشن سے متعلقہ خدشات کو دور کرنے کے لیے چند سفارشات پیش کی ہیں جو کہ درج زیل ہیں۔

سی سی پی نے یہ نو ٹ کیا ہے کہ 10 بلین سٹامپس بنانے کی صلاحیت اور ایک سو ملین ڈالر کی ٹرن اوور کی شرائط سے بہت سے ادارے اس ٹینڈر میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ ایف بی آر کو ان شرائط میں ترمیم کرنی چاہیے اور جوائنٹ وینچرز کو بھی بولی کے اس عمل میں حصہ لینے کی اجازت ہونی چاہیے۔

اسی طرح ٹینڈر میں جانچنے کا جو معیار رکھا گیا ہے اس کے مطابق زیادہ سے زیادہ پوائنٹس ممالک کی تعداد جہاں اس سسٹم کو متعارف کرایا گیا ہے کو دیے گئے ہیں۔ سی سی پی نے ایف بی آر پر زور دیا ہے کہ ٹینڈر میں ان شرائط کے علاوہ متعدد اور کارفرما عوامل کو بھی جانچنے کے معیار میں شامل کیا جائے۔

( Hand Held Readers ) اس آرایف پی میں مصنوعات کو چیک کرنے کے لیے خاص ہینڈ ہلڈ ریڈرز کو بھی لازمی کیا گیا ہے جبکہ آج کل کے دور میں سپیشل کیمرے والے موبائل فون اور ٹیبلٹ بھی ایک محفو ظ ریڈر ایپلیکیشن کے زریعے یہ کام آسانی سے کر سکتے ہیں او ر سی سی پی نے ایف بی آر کو اس آپشن کو اپنانے کی بھی تجویز دی ہے۔

کامیاب بولی دہندہ کے لیے اس ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے معاہدہ پر دستخط کے ایک سال کے عرصہ میں پاکستان میں کم سے کم 7.5 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی شر ط سے بھی بہت سے انٹرنیشنل بولی دہندگان پاکستان میں پرنٹنگ کی سہولت میسر نہ ہونے کی وجہ سے بولی کے اس عمل سے باہر ہو سکتے ہیں۔ سی سی پی نے ایف بی آر کو متعلقہ شقوں میں ترمیم کی سفارش کی ہے۔

اور بائیس ماہ کے دوران اس سسٹم کو مکمل طور پر کامیابی سے چلانے کی شرط سے بھی بولی کے خواہش مند بہت سے ادارے متاثر ہونے کا امکان ہے۔ سی سی پی نے اس ٹائم لا ئن میں مناسب اضافے کی تجویز دی ہے۔

سی سی پی کو کمپیٹیشن ایکٹ 2010 کے تحت یہ استحقاق حاصل ہے کہ وہ تمام کاروباری اور معاشی سرگرمیوں میں کمپییٹیشن کو یقینی بنائے اور سی سی پی خصوصاً پبلک پروکیورمنٹ پر خصوصی توجہ دے رہا ہے تا کہ بولی کے عمل کو زیادہ سے زیادہ شفاف اور موثر بنایا جا سکے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے