چیف جسٹس کا وزیراعلی بلوچستان سے مکالمہ
Reading Time: < 1 minuteکوئٹہ میں مقدمات کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے ہیں کہ جہاں بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی وہاں عدلیہ مداخلت کرے گی ۔ انہوں نے وزیراعلی بلوچستان سے عدالت میں مکالمہ بھی کیا ہے ۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے کوئٹہ رجسٹری میں اسپتالوں کی حالت زار سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ بنچ میں جسٹس سجاد علی شاہ اور سید منصور علی شاہ شامل ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے میڈیکل کالجز معیاری نہیں، ہمیں اپنی نسلوں کیلئے مسائل نہیں پیدا کرنے، آئین کے ارٹیکل 199 اور 184 کے تحت اختیار حاصل ہے کہ جہاں بنیادی حقوق کا استحصال ہو عدلیہ مداخلت کرے گی ۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بلوچستان کو کیوں نظر انداز کیا جاتا ہے، صحت کے شعبے میں وفاق سے جو مدد چاہیے ہمیں بتائیں، ماضی میں کیا ہوا اس کو چھوڑیں اور دیکھیں آگے کیا کرنا ہے، اگر سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹرز ہڑتال پر ہیں تو مریضوں کو کون دیکھے گا ۔ انہوں وزیراعلی بلوچستان سے کہا کہ میں نے ہسپتال کا دورہ کرنا ہے، کیا آپ میرے ساتھ جائیں گے؟ وزیراعلی نے کہا کہ وہ ہسپتال جانے کیلئے تیار ہیں ۔