پاکستان24 متفرق خبریں

عدالت میں ڈیم کیلئے بریفنگ

جون 27, 2018 2 min

عدالت میں ڈیم کیلئے بریفنگ

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ میں آبی ذخائر کی تعمیر کیلئے دائر درخواست اور ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران واپڈا کے سابق چیئرمین شمس المک نے کالا باغ ڈیم پر طویل بریفنگ دی ہے ۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ یہ ڈیم بننا ہے، یہ بڑے وثوق سے کہہ رہا ہوں، اس ملک کو ڈیمز کی ضرورت ہے اس میں سب سے بڑی کنٹری بیوٹر سپریم کورٹ ہوگی، عدالت میں ملک ریاض نظر آ رہا ہے، ان کے ذمے لگاؤں گا، ان کے پاس ایک دمڑی نہیں چھوڑنی، جتنا کھا لیا، کھا لیا، اب اس ملک کو واپس کریں۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق ملک ریاض اپنی نشست سے اٹھے اور کہا کہ ان شا اللہ ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ یہ کوئی جذباتی بات نہیں، کوئی دہرائی نہیں کر رہا، بیان بازی نہیں کر رہا، قوم کو بچانا ہے یا اپنے مفادات کو،

شمس الملک کی بریفنگ جاری تھی اور اس دوران عدالت کے باہر سینکڑوں سائلین اپنے مقدمے کی باری کے منتظر رہے جبکہ کمرہ عدالت میں تل دھرنے کو جگہ نہیں تھی ۔ چیف جسٹس نے تجاویزکمیٹی بنانے کی بات کرتے ہوئے کہاکہ ڈیم ہرصورت بننا ہے ہنگامی اورجنگی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا ، چاروں بھائیوں میں اتفاق ہونا چاہیے اورقربانی بھی دینی ہوگی ڈیم کی تعمیرمیں سب سے پہلے عدالت عظمیٰ حصہ ڈالے گی ۔

عدالتی معاون سابق چیئرمین واپڈا شمس الملک نے عدالت کو بتایا کہ دنیا میں 46 ہزارڈیم جبکہ بھارت میں4 ہزار5 سوتعمیرہوچکے ہیں کالا باغ ڈیم کی مخالف کرنے والوں سے ماضی میں ملاقاتیں کیں جنہوں نے پنجاب پرعدم اعتماد کا اظہارکیا اے این پی کے سینئررہنماؤں نے اے این پی کے سربراہ کو منانے کی بات کی تھی چیف جسٹس نے کہاکہ کیا پانی کے بغیرملکی بقا ممکن ہے ڈیم نہ بنانے کی صورت میں پانچ سال بعد پانی کی صورتحال کیا ہوگی ،کوئٹہ میں زیرزمین پانی کی سطح خطرناک حد تک گرچکی ہے ، ڈیم بننا میں سب کا فائدہ ہے جس کیلئے چاروں بھائیوں میں اتفاق ہونا چاہیے اورقربانی بھی دینی ہوگی،،،ڈیم بنانے کے علاوہ ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں چیف جسٹس نے ڈیم بنانے کی ضرورت پر سیمنیاراورتقریبات کے انعقاد پرزوردیتے ہوئے کہاکہ عدالتی کام روک کرپانی کے مسئلے پر سیمینارکروانے کا سوچ رہے ہیں تاکہ مسئلے کے حل کیلئے تجاویزآئیں اور
متنازعہ نہ بننے والے ڈیمز پرپہلے زیربحث لائے جائیں،شمس الملک نے کہاکہ کالاباغ ڈیم کی تعمیرنہ ہونے سے 196ارب روپے سالانہ کا نقصان ہورہا ہے ڈیمزکی مخالفت کرنے والوں نے ملک کے ساتھ زیادتی کی ایمان ہے کہ کوئی نرکا بچہ آیا توڈیم بن سکتا ہے چیف جسٹس نے کہاکہ یہ ڈیم ہرصورت بننا ہے نہیں علم زندگی بنتا ہے یا نہیں تاہم اسکی تعمیرمیں سب سے پہلے عدالت عظمیٰ حصہ ڈالے گی ہنگامی اور جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا چیف جسٹس نے مزید کہاکہ ملک میں پیدا ہونے والا ہربچہ 1لاکھ 17ہزارروپے کا مقروض ہے زمین بنجرہونے سے کسان مقروض ہو جائے گا چیف جسٹس نے کہاکہ دس سال سیاسی حکومتیں رہی ہیں انہوں نے ڈیمزکی تعمیر کیلئے کیا کیا؟ مسئلے کا حل بتائیں حل نہ نکلنے تک جانے نہیں دینا ماہرین کے نام بتائیں انہیں بلا کر کمرہ عدالت کی کنڈی لگا دینی ہے چیف جسٹس نے تجویزکمیٹی تشکیل دینی کی بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈیموں کی تعمیر انا کی نظرہوگئی ڈیمز کے مسئلے پر عدالت عظمیٰ اپنی ٹیم تشکیل دے گی،،،چیف جسٹس نے کہا کہ آئندہ ہفتہ سے کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کریں گے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے