پاکستان باضابطہ گرے فہرست میں
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان کو باضابطہ طور پر گرے لسٹ میں شامل کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے جس کے بعد پیرس اجلاس ختم ہو گیا ۔
ایف اے ٹی ایف کے اعلامیہ کے مطابق پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرنے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے ناکافی اقدامات کیے گئے، پاکستان کے اسٹریٹجک نظام میں خامیاں ہیں جبکہ پاکستان دہشت گرد اور کالعدم تنظیموں کی مالی مداد روکنے سے متعلق ایف اے ٹی ایف کے قائم کردہ معیار سے مطابقت بھی نہیں رکھتا۔
ایف اے ٹی ایف نے پاکستانی نظام میں دس خامیوں کی نشاندہی کی ہے. ایف اے ٹی ایف نے مزید واضح کیا ہے کہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق اتھوپیا کے بعد پاکستان گرے لسٹ میں شامل دوسرے نمبر پر ملک ہے جبکہ سری لنکا ، شام ، یمن ، سربیا اور تیونس سمیت 9 ممالک گرے لسٹ میں ہیں۔
رواں ماہ ہونے والے اجلاس میں عراق اور وناتو گرے لسٹ سے باہر نکال دیے گئے۔ گرے فہرست میں شامل ہونے کے بعد پاکستانی حکام نے ایف اے ٹی ایف کو خامیاں دور کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی ہے ۔