جلال الدین حقانی چل بسے، طالبان
Reading Time: < 1 minuteافغان طالبان کے حقانی گروپ کے بانی جلال الدین حقانی طویل علالت کے بعد چل بسے ہیں ۔ حقانی کی رحلت کا اعلان طالبان کے ایک بیان میں کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ برسوں سے علیل تھے ۔
بیان میں ان کے لیے جہادیوں سے دعائے مغفرت کی اپیل کی گئی ہے لیکن ان کے مرنے کی تاریخ اور تدفین کا کوئی ذکر نہیں ہے ۔ طالبان کے بیان میں ان کی موت کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا کہ بڑے افسوس کے ساتھ ہم اپنے ایمان والے مجاہد افغانیوں اور وسیع اسلامی امت کو یہ اطلاع دیتے ہیں کہ معروف جہادی شخصیت، ممتاز عالم، مثالی جنگجو اور جہادیوں کے پیش رو، اسلامی امارات میں سرحد کے وزیر اور قائد کونسل کے رکن محترم الحاج مولائی جلال الدین حقانی طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے ۔
جلال الدین حقانی کا تعلق افغانستان کے صوبہ پکتیکا سے تھا اور انھوں نے 1980 کی دہائی میں شمالی وزیرستان سے سابقہ سویت یونین کے افغانستان میں قبضے کے دوران منظم کارروائیاں کیں ۔ جلال الدین حقانی افغانستان کے جنگجوؤں میں ممتاز حیثیت کے حامل رہے ہیں جن کی طالبان اور القاعدہ دونوں سے قربت تھی ۔ حقانی نیٹ ورک کے بانی جلال الدین حقانی 2001 کے آخر میں اسلام آباد کے آخری سرکاری دورے پر آنے والے رہنماؤں میں سے ایک تھے ۔
حقانی نے القاعدہ کے بانی اسامہ بن لادن کو سنہ 1990 کی دہائی میں تربیتی کیمپ قائم کرنے میں تعاون کیا تھا ۔ 11 ستمبر سنہ 2001 کے حملے کے بعد حقانی نے اپنے نیٹ ورک کی کمان اپنے بیٹے کے ہاتھوں میں سونپ دی تھی۔ امریکہ حقانی نیٹ ورک پر کئی بڑے بڑے حملے کرنے کا الزام عائد کرتا ہے ۔