تجارتی پابندیاں: ٹرمپ نے انڈیا کا رخ کر لیا
Reading Time: < 1 minuteامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ انڈیا کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدہ 5 جون کو ختم کردیں گے۔
صدر ٹرمپ کے مطابق یہ معاہدہ ختم کرنے کی وجہ انڈیا کی جانب سے امریکی مصنوعات کو اپنی منڈیوں تک مناسب رسائی نہ دینا ہے۔
خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق ٹرمپ نے انڈیا کو دیا گیا ترجیحی تجارتی ملک کا درجہ واپس لینے کے ارادے سے رواں سال مارچ کے اوائل میں آگاہ کیا تھا۔
انڈیا امریکہ کے جی ایس پی پروگرام سے سہولت اٹھانے والا سب سے بڑا ملک ہے جس کے تحت وہ اپنی مصنوعات امریکہ کو بغیر محصولات یا ٹیکس ادا کیے برآمد کرسکتا تھا۔
صدر ٹرمپ نے امریکی تجارتی خسارے کو کم کرنے کا عہد کرتے ہوئے انڈیا کو امریکی مصنوعات پر محصولات کم کرنے کا کئی بار پہلے بھی کہا تھا۔ روئٹر کے مطابق خاطر خواہ اقدامات نہ کیے جانے پر انہوں نے انڈیا کو جی ایس پی پروگرام سے نکالنے کا فیصلہ کیا۔
انڈین حکام نے ٹرمپ کی جانب سے انڈیا کو پروگرام سے بے دخل کرنے کی صورت میں 20 سے زائد امریکی مصنوعات پر زیادہ سے زیادہ درآمدی محصولات لگانے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
امریکی کانگریس کے 24 ارکان نے اس ماہ کے اوائل میں ٹرمپ انتظامیہ کو ایک خط میں کہا تھا کہ انڈیا کو جنرلائزڈ سسٹم آف پریفرنسز پروگرام (جی ایس پی ) سے بے دخل نہ کرنے کا کہا گیا تھا۔